رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلمینٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کےسربراہ مجتبی ذوالنوری نے ایرانی تیل کے حامل آئل ٹینکر کو روک لینے کے برطانوی بحریہ کے اقدام کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت کو اپنے اس غیر قانونی اقدام پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سامنے جواب دنیا ہوگا۔
انہوں نے ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی تیل لے جانے والے بحری جہاز کو روکنے کے تعلق سے برطانوی حکومت کا اقدام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے منافی ہے۔
پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے کمیشن کے سربراہ نے خبردار کیا کہ اگر برطانیہ نے آئل ٹینکر کو نہیں چھوڑا تو اسلامی جمہوریہ ایران بھی جوابی اقدام کے لئے مختلف طریقے اپنے پاس رکھتا ہے اور برطانیہ کے خلاف جوابی اقدام کرے گا۔
انہوں نے مغربی ملکوں اور امریکا کے اتحادی ممالک سے جو امریکا کی انسانیت سوز اور جارحانہ پالیسیوں کی پیروی کررہے ہیں کہا کہ ایسے اقدامات نہ کریں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو بھی ان کے خلاف جوابی اقدام پر مجبور ہونا پڑے۔
مجتبی ذوالنوری نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایرانی تیل کی کھیپ تو اسمگلنک کی تھی اور نہ غیرقانونی تھی کہا کہ ایرانی عوام کی شان میں برطانوی حکومت کی یہ گستاخی پوری دنیا میں بحری ٹرانسپورٹ کے خطرے میں پڑجانے کا باعث بنے گی۔ ایران اور برطانیہ کی پارلیمانی دوستی گروپ کے سربراہ مصطفی کواکبیان نے بھی برطانوی بحریہ کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایرانی آئیل ٹینکر کو جبل الطارق میں بلاسبب روک لینے کے برطانوی حکومت کے اقدام کو سمندری ڈکیتی بتایا اور کہا کہ اس اقدام نے جہاں اس بات کو ایک بار پھر ثابت کردیا کہ برطانیہ امریکا کا مطیع محض ہے وہیں یہ بھی ظاہر ہوگیا کہ ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کا لندن کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے ۔
واضح رہے کہ برطانیہ بحریہ نے جبل الطارق میں ایرانی تیل لے کر شام جانے والے ایک آئل ٹینکر کو امریکا کے کہنے پر روک لیا ہے جس کی ایران نے شدید مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں برطانوی سفیر کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا۔ مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ برطانیہ کا یہ اقدام غیر قانونی ہے جس کے خود برطانیہ کے لئے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔
ایرانی تیل کا یہ ٹینکر انسان دوستانہ بنیادوں پر ایندھن لے کر شام جارہا تھا اور یہ بین الاقوامی سمندری حدود میں تھا اس لئے اس آئل ٹینکر کو برطانوی بحریہ کےذریعے روکنا جہاں غیر قانونی اقدام ہے وہیں غیرانسانی عمل بھی ہے۔/۹۸۹/ ف