رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔
کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو لگا دیا گیا ہے ۔ وادی میں موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل ،اسکول اور کالجز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ یونیورسٹیز میں 5 سے 10 اگست تک ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
ادھر کشمیر میں مودی سرکار نے سیکورٹی ریڈ الرٹ جاری کر کے سیاحوں کو چوبیس گھنٹوں میں وادی چھوڑنے کی ہدایت کر دی، وادی میں شدید خوف و ہراس کی فضا، ہزاروں کی تعداد میں سیاح، ہندو یاتریوں، طلبہ اور پیشہ ور افراد کا وادی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی فوج کی نفری میں اضافے سے وادی میں شدید بے چینی اور تشویش میں مبتلا کشمیریوں نے اشیائے خورونوش جمع کرنا شروع کردیں، پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
اس سے پہلے کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے عمر عبداللہ کے گھر پر اجلاس میں شرکت کی تھی جس میں کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بات چیت کی گئی تھی۔