رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنی ایک گفتگو میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ہماری قوم نہ دباؤ سے خوفزدہ ہے اور نہ ہی آگے بڑھنے سے مایوس ہوگی.
انہوں نے بیان کیا کہ ایرانی عوام جھکیں گے نہیں بلکہ عزم و ہمت کے ساتھ ترقی کی طرف بڑھیں گے۔
انہوں نے اس انٹرویو کے دوران جوہری معاہدے، ایران کے دنیا سے تعلقات، مشرق وسطی کے بحران، ہانگ کانگ کی صورتحال اور ایران چین تعلقات پر روشنی ڈالی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم اب بھی جوہری معاہدے کے فریم ورک کے اندر کام کررہے ہیں اور اگر بعض شقوں پر عمل درآمد روکا گیا تو اس کی وجہ سے بعض ممالک بالخصوص امریکہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جوہری معاہدے سے نہیں نکلے بلکہ بعض وعدوں پر عمل کو روکا ہے کیونکہ اس سے ایرانی عوام کو معاشی مفادات حاصل نہیں ہورہے۔
ظریف نے مزید کہا کہ مستقبل ہمارا ہے اور امریکی دباو اور پابندیوں کے باوجود بھی ہم ان تمام مشکلات پر قابو پالیں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے غیرملکی مداخلت کو ہانگ کانگ کی حالیہ صورتحال کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ شام کے بحران کا حل بھی سیاسی عمل میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ کے حالات پر کنٹرول کرنے کے لئے چین کو دیگر ممالک کی ضرورت نہیں تاہم بعض مغربی ممالک دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر تولے ہوئے ہیں جو قبال قبول نہیں۔