رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی تقریب مذاہب کونسل کے مطابق تقریب کے جنرل سکریٹری آیت اللہ اراکی نے مذکورہ نشست سے خطاب میں کہا: خدائے بزرگ نے جن ہستیوں کو پیشوا قرار دیا ہے انکو آئیڈیل بنانا چاہئے۔
انکا کہنا تھا: مزاحمتی کونسل کے علما رھنما ہیں ، اسلامی دنیا کو مزاحمتی ثقافت کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شیطان و طاغوت کے مقابلے میں استقامت کرسکے۔
آیت الله اراکی نے کہا کہ علما مزاحمتی ثقافت کی ترویج کریں اور امر با لمعروف اور نہی از منکر کے ساتھ جدوجہد کریں۔
عالمی تقریب مذاهب نے موجود مزاحمتی علماء کو پاکیزہ افراد قرار دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے عوام انکی سیرت پر عمل کریں گے۔
عالم اسلام کے امور میں رھبر کے مشیر آیت الله تسخیری نے بھی علما کی پیروی پر تاکید کرتے ہوئے کہا: علما اور دانشور اس وقت درست طور پر کردار ادا کرسکتے ہیں جب وہ انبیاء کی سیرت پر چلیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ نبی اکرم(ص) اور اهلبیت(ع) علما معاشرے کے رہنما ہیں اور انکی ذمہ داریاں خطیر ہیں۔
آیت الله تسخیری نے کہا کہ مزاحمتی بلاک ان علما کی سپرستی میں ہے جو شہادت کی راہ پر گامزن ہیں۔
دیگر مقررین نے بھی وحدت امت پر تاکید کرتے ہوئے عظیم علما جیسے حضرت امام خمینی، آیتالله بروجردی، شیخ شلتوت، امام موسی صدر، سید محمدباقر صدر کی سیرت پر چلنے پر تاکید کی۔/۹۸۸/ن