رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے آج جمعرات کے روز دارالحکومت تہران میں منعقدہ 33 ویں عالمی اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالم اسلام کی بیداری و ہوشیاری میں امریکی پالیسیوں کی ناکامی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن ،افغانستان اور عراق کے عوام کا قتل عام اور اسی طرح اسلامی ممالک میں اختلافات اور تفرقہ ڈالنے کی کارروائیاں علاقے میں امریکہ کی مذموم سازش کا نتیجہ ہیں۔
حسن روحانی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطین کو فلسطینیوں اور مسلمانوں کے ہاتھوں آزاد ہونا چاہئیے کہا کہ علاقے کے نوجوانوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئیے کہ امریکہ مسلمانوں اور علاقے کے عوام کا دوست تھا اور نہ ہی دوست ہے اس لئے علاقائی مسائل علاقائی عوام کے ذریعے حل ہونے چاہئیے۔
ایران کے صدر نے بعض اسلامی ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ روابط بڑھانے اور اسرائیل کے جاسوسی کے نیٹ ورک کو مسلمانوں اور مزاحمتی بلاک کے خلاف استعمال کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران فلسطینی عوام کا دفاع کرنے کیلئے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف پہلی صف میں شامل ہے۔/۹۸۹/ف
حسن روحانی نے آج کی تقریب میں عالمی تقریب مذاہب اسلامی فورم کی 12 اہم کتابوں کی رونمائی بھی کی۔
تینتیسویں عالمی وحدت اسلامی کانفرنس جو آج جمعرات کے روز تہران میں شروع ہوئی سنیچر کے روز ختم ہوگی اس کانفرنس میں 90 ممالک سے 400 غیر ملکی مہمان شریک ہیں۔