21 April 2020 - 23:22
News ID: 442551
فونت
حجت الاسلام حسن روحانی :
ایران کے صدر مملکت نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اس مشکل صورتحال میں امریکہ، ویسے ہی ایران کیخلاف پابندیوں میں اضافہ کرتا رہتا ہے اور ادویات کے شعبے میں بھی ان پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام حسن روحانی نے سپین کے وزیر اعظم کیساتھ ایک گفتگو میں مشکل صورتحال میں انسان دوستانہ اقدامات کو ترجیحات میں قرار دینے اور خصمانہ اقدامات کیخلاف مقابلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اور سپین کو امریکی غیر قانونی اقدامات کے سامنے اپنا فرض پورا کرنا ہوگا۔

اس موقع پر انہوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ہسپانوی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم  اس حوالے سے اپنے تجربات کو سپین سے شیئر کرنے پر تیار ہیں۔

انہوں نے کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے ایرانی شہریوں کے مشکلات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل صورتحال میں انسان دوستانہ اقدامات کو ترجیحات میں قرار دینے اور خصمانہ اقدامات کیخلاف مقابلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس مشکل صورتحال میں امریکہ، ویسے ہی ایران کیخلاف پابندیوں میں اضافہ کرتا رہتا ہے اور ادویات کے شعبے میں بھی ان پابندیوں کا نفاذ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کوویڈ- 19 کی روک تھام کیلئے ایران کیجانب سے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کی درخواست کی امریکی مخالفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توقع کی جاتی ہے کہ یورپی یونین اور سپین، امریکہ کے اس غیر قانونی اقدام کے سامنے موقف اختیار کریں۔

صدر روحانی نے سپین صدر کیجانب سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول ایران جوہری معاہدے سے متعلق دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان اجلاسوں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کی تجویز کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر جوہری معاہدے کے دیگر فریقین اپنے وعدوں پر عمل کریں تو ہم بھی اپنے کیے گئے وعدوں کا بھرپور نفاذ کریں گے۔

ایرانی صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کردیا کہ تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کا فروغ ہوجائے گا۔

انہوں نے کرونا وائرس عالمگیر وبا کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے تمام ملکوں کے درمیان بالخصوص سائنسی اور میڈیکل شعبوں میں باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

 یورپی یونین اور سپین ایران مخالف امریکی پابندیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں

در این اثنا سپین کے وزیراعظم نے کرونا وائرس کے بحران پر ایرانی حکومت اور عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سپین میں کوویڈ -19 کیخلاف مقابلہ کرنے سے متعلق کیے گئے اقدامات بشمول لاک ڈاون کے نفاد کی وضاحت کی۔

انہوں نے اپنے شہریوں کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں معاشی بحران میں پھنسنے پرخدشات کا اظہار کردیا۔

پدرو سانچز نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ امریکی پابندیوں نے بالخصوص اس مشکل صورتحال کے دوران، ایرانی عوام کی معیشت اور صحت پر بہت بڑے نقصانات پہنچے ہیں۔

سپین وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یورپی یونین اور سپین ایران مخالف امریکی پابندیوں سے اتفاق نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے ایران کیلئے یورپ کے مالیاتی نظام انسٹیکس میکنزم کے نفاذ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اس میکنزم میں شمولیت کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے اچھے اور تعمیری تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے اس مشکل صورتحال میں باہمی تجارتی لین دین کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬