‫‫کیٹیگری‬ :
09 December 2019 - 18:43
News ID: 441730
فونت
آیت الله علوی گرگانی:
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے یاد دہانی کی: امام رضا(ع) نے روایت میں تقوے کو واجبات پر عمل اور محرمات سے دوری بیان کیا ہے، نیز امیرالمؤمنین علی(ع) نے تقوے کی چار بنیادیں قرار دی ہیں کہ وہ خدا کا خوف، قران کریم پر عمل، قناعت اور قیامت کی آمادگی ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله علوی گرگانی نے صوبہ گیلان کے قدس بٹالین میں ولی فقیہ کی نمائندگی کے ذمہ داروں اور اہلکاروں سے ملاقات میں سورہ نحل کی ۲۸ ویں آیہ شریفہ «ان الله مع الذین التقوا والذین هم محسنون ۔  بیشک اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے تقوٰی اختیار کیا ہے اور جو نیک عمل انجام دینے والے ہیں » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے اس آیہ شریفہ میں اپنی ہمراہی اور مدد کے لئے دوشرط بیان فرمائی ہے کہ ایک تقوا الھی اور دوسرے احسان و نیکی کرنا ہے ۔

انہوں نے تقوائے الھی اور احسان و نیکی انفرادی اور سماجی دونوں میدانوں سے متعلق جانا اور کہا: ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ انفرادی اور سماجی دونوں ہی میدانوں میں تقوائے الھی کی مراعات کریں ۔

حضرت آیت الله علوی گرگانی نے یاد دہانی کی: امام رضا(ع) نے روایت میں تقوے کو واجبات پر عمل اور محرمات سے دوری بیان کیا ہے، نیز امیرالمؤمنین علی(ع) نے تقوے کی چار بنیادیں قرار دی ہیں کہ وہ خدا کا خوف، قران کریم پر عمل، قناعت اور قیامت کی آمادگی ہے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج کے استاد نے علمائے دین کو تقوائے الھی اختیار کرنے کی تاکید کی اور کہا: خدا کا خوف نہ رکھنے والا عالم دین، علم کے دائرے سے باہر ہے، جو عالم دین اپنے علم پر خود عمل نہ کرنے اس کا علم بے سود ہے ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انسان ہمیشہ دنیا میں آخرت کو آباد کرنے کی کوشش کرے کہا: اگر قران کریم کو اپنے عمل کا محور قرار نہ دیا اور اس پر عمل نہ کیا تو یقینا اہل جہنم میں سے ہوں گے، ہمیں اس بات پر یقین رکھنا چاہئے کہ ہمیں اس دنیا سے جانا ہے اور ہم یہاں نہیں رہ سکتے ۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬