08 December 2019 - 14:45
News ID: 441728
فونت
تاجر انجمن کشمیر ھندوستان:
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے کہا ہمارا سرسری اندازہ ہے کہ کشمیر کی اقتصادیات کو 5 اگست سے اب تک پندرہ ہزار کروڑ روپیہ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وادی کشمیر کی اقتصادیات کو 5 اگست 2019ء سے نامساعد حالات کی وجہ سے پندرہ ہزار کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے مطابق نقصان کا یہ ایک سرسری اندازہ ہے۔

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق حسین نے کہا ہ ہمارا سرسری اندازہ ہے کہ کشمیر کی اقتصادیات کو 5 اگست سے اب تک پندرہ ہزار کروڑ روپیئے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر اعداد و شمار کے ساتھ پوری تفصیلات سامنے لے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی نقصانات کے علاوہ یہاں انٹرنیٹ پابنید، مظاہروں اور ہڑتال کی وجہ سے لوگ روزگار سے محروم ہوگئے ہیں، جو زیادہ باعث فکر مندی ہے۔

عاشق حسین کا کہنا تھا کہ دستکاری، سیاحت اور آن لائن کامرس جاری صورتحال کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ اکثر پابندی ہٹائی گئی ہیں لیکن 5 اگست سے وادی کشمیر بھر میں انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، پری پیڈ موبائل سروسز معطل ہیں اور ایس ایم ایس سروس بھی منقطع ہے۔

عاشق حسین کے مطابق صرف ہینڈی کرافٹ سیکٹر میں پچاس ہزار لوگوں کا روزگار چھن گیا ہے، اسی طرح اس چار مہینوں میں ہر ایک شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬