رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ بی جے پی کے بعض لیڈروں کی اشتعال انگیز تقریروں اور ان کے نتیجے میں دہلی میں فسادات بھڑک اٹھنے سے متعلق دائر کی گئی درخواستوں کی جمعہ کو سماعت کرے ۔
گذشتہ بدھ کو دہلی ہائی کورٹ نے دہلی فسادات اور بی جے پی کے بعض لیڈروں کی اشتعال انگیز تقریروں کا نوٹس لینے کے بارے میں دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت کے دوران اگلی سماعت تیرہ اپریل تک ملتوی کردی تھی جس کے بعد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرکے اس معاملے کی فوری سماعت کی گزارش کی گئی تھی -
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے بدھ چار مارچ کو اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کو حکم دیا ہے کہ وہ اشتعال انگیز تقریروں اور فسادات کے معاملے پر درخواستوں پر جمعہ کو سماعت کرے -
سپریم کورٹ نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ جتنی جلد ہوسکے سماعتوں کو مکمل کرے اور اس سلسلے میں لیڈروں سے بھی بات کرے - سپریم کورٹ کے اس حکم پر حکومت کے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اعتراض کیا لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہرصورت میں امن بحال ہو اور دہلی ہائی کورٹ پرامن طریقے سے مسئلے کا حل نکالے ۔
چوبیس فروری سے مسلسل چار روز تک دہلی کے فسادات میں تقریبا پچاس افراد ہلاک اور دوسو سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ سیکڑوں دوکانیں اور مکانات کو نذر آتش کر دیا گیا تھا -
اس درمیان دہلی فسادات کے معاملے پر بدھ کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے زبردست ہنگامہ کیا-
لوک سبھا میں دہلی فسادات پر ہنگامہ اس وقت شروع ہوگیا جب حکومت نے اس بات پر اصرار کیا کہ دہلی فسادات پر ایوان میں بحث ہولی کی تعطیلات کے بعد ہوگی - ہنگامے کے باعث وقفہ سوالات نہیں ہوسکا اور کارروائی ملتوی کرنی پڑی -
لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے سمیت حزب اختلاف کی متعدد جماعتوں کے ارکان دہلی فسادات پر بحث کا مطالبہ کرنے لگے - حزب اختلاف کے ارکان نعرہ لگارہے تھے کہ ہمیں انصاف چاہئے حکومت نے کہا کہ ہم ہولی کے بعد اس پر بحث کے لئے تیار ہیں جس پر ہنگامہ اور تیز ہوگیا ۔
ادھر راجیہ سبھا میں بھی دہلی کے فسادات پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر بحث سے انکار کے بعد حزب اختلاف کے اراکین نے زبردست ہنگامہ کیا جس کے نتیجے میں کارروائی جمعرات تک ملتوی کردی گئی- حزب اختلاف کے ارکان دہلی فسادات پر فوری طورپر بحث اور وزیرداخلہ امت شاہ کے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں -/