رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام ممالک سے مطالبہ کروں گا کہ ایران سے فوری طور پر پابندیاں ہٹائیں، یہ زیادتی ہوگی کہ دنیا ایک طرف کورونا جیسے مرض پر قابو پانا چاہتی ہے اور دوسری جانب ایران پر سنگین پابندیاں بھی برقرار رکھے ہوئے ہے۔
عمران خان نے کہا کہ چار سے پانچ فیصد مریضوں کو اگر انتہائی نگہداشت کی ضرورت پیش آئی تو صورت حال خراب ہوگی اس کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔ دنیا کے تجربے سے ثابت ہوا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سماجی سطح پر فاصلہ رکھنے کی حکمت عملی مؤثر ثابت ہوئی ہے، عوام پُر ہجوم مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا کہ علامات ظاہر ہونے پر متاثرہ شخص خود کو گھر تک محدود کرلے، وائرس کے ایک دم بڑھنے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کی رائے ہے کہ درجہ حرارت بڑھنے سے وائرس کے اثرات کم ہو جائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان کی کٹس منگوائی جا رہی ہیں اور ان کا تحفظ ہماری اوّلین ترجیح ہے۔ دوسرا خطرہ یہ ہے کہ معاشرے میں افراتفری اور خوف کی فضا پیدا نہ ہوجائے۔ اس میں میڈیا، رائے ساز افراد، اینکر پرسن اور صحافیوں کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ان حالات میں محتاط رہیں پیمرا کو بھی اس حوالے سے گائیڈ لائن جاری کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ گھبراہٹ میں لوگ خریداری شروع کردیں گے تو حکومت بھی نہیں سنبھال سکے گی۔ کورنا وائرس سے جنگ قوم جیتے گی، تنہا حکومت نہیں جیت سکتی۔ پھیلاؤ میں اضافہ ہوا تو مکمل لاک ڈاؤن پر بھی غور کیا جائے گا فی الوقت پاکستان اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ تفتان میں تمام سہولیات ظفر مرزا کے دورے کے بعد دی گئیں، وزیراعلیٰ بلوچستان پر انگلیاں اٹھنے پر افسوس ہے۔
وزیراعظم ںے کہا کہ چین میں کورونا وباء شروع ہونے پر ان کی قیادت سے رابطے میں تھے۔ چین سے ایک بھی کیس پاکستان نہیں آیا۔
انہوں نے کہا ایران میں وبا کے باعث مریضوں کو سنبھالنے کی صلاحیت نہیں رہی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کو واپس لانا پڑا۔ چین نے پاکستانی طلبا کے بارے میں مکمل یقین دہانی کروائی تھی۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ کورونا وائرس سے ایران میں پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش نظر پابندیاں ختم کی جائیں۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ معاشی سرگرمیوں میں تعطل کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز سے مقابلے کے لیے منگل کو معاشی پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔/۹۸۸/ن