رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے تناظر میں صدرمملکت اور وزیراعظم پاکستان کے 20 نکاتی ایس او پیز کے مطابق اس سال بھی روایتی جلوس شہادت امام علی علیہ السلام نکالا جائے گا، مساجد میں پانچ وقت نماز جماعت کے انعقاد کی بھی مشروط اجازت دے دی گئی ہے تو بعض حلقوں کو جلوس شہادت امام علی علیہ السلام سے کیا تکلیف ہے؟۔
ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ حکومت اور ذمہ داروں سے مطالبہ ہے کہ جلوس شہادت امام علی علیہ السلام کیخلاف سوشل میڈیا میں پروپیگنڈا کرنے والے منفی عناصر کی حوصلہ شکنی کی جائیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ حکومت یوم علیؑ کے جلوسوں میں رکاوٹ بننے سے گریز کرے، یوم علیؑ کی مناسبت سے مجالس پر کسی قسم کی پابندی قابل قبول نہیں، کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے جاری ایس او پیز کے تحت ملت تشیع کو اپنی عبادات اور مذہبی رسومات ادا کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ صدرپاکستان اور وزیراعظم نے علماء کے ساتھ اجلاس میں بھی واضح طور پر کہا تھا کہ ایس او پیز کے بیس نکات کی پاسداری کو یقینی بنانے والوں کی مذہبی معاملات میں کوئی خلل نہیں ڈالا جائے گا مگر سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتیں یوم علیؑ کے جلوسوں میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مسلکی تعصب کی آڑ میں ملت تشیع کو نشانہ بنانے کی کسی کو بھی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی۔