رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ مکتب اہلبیت مساجد، مدارس اور امام بارگاہوں کی صورت میں دینی مراکز کا حامل ہے اور ہر دینی مرکز اپنی اہمیت رکھتا ہے۔
19، 21 اور 23 رمضان المبارک جشن نزول قرآن کے سلسلے میں اعمال ہائے شب قدر، 15 رمضان المبارک کو ولادت امام حسن علیہ السلام اور 19 کو یوم ضربت اور 21 رمضان المبارک کو علما کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے تمام پروگرام منعقد ہوں گے۔
صحافیوں کی طرف سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں علامہ نیاز نقوی نے واضح کیا کہ جو شرائط تراویح کیلئے رکھی گئی ہیں، وہی رمضان المبارک میں یوم علیؑ، یوم امام حسنؑ اور نزول قرآن کے پروگراموں میں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی اور مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کیساتھ اسلام آباد میں ملت جعفریہ کی نمائندگی کی، جبکہ گورنر ہاوس لاہور سے میرے ہمراہ علامہ محمد افضل حیدری موجود تھے۔
اسی طرح سے تمام مکاتب فکر کے علماء گورنرز کیساتھ کراچی، پشاور اور کوئٹہ سے بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عزاداری کے مسائل کو اٹھایا اور صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے واضح کیا کہ یوم شہادت علی علیہ السلام اور دیگر ایام کی مناسبت سے محافل اسی طرح منعقد ہوں گی جو احتیاطی تدابیر طے کی گئی ہیں۔