رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ مروی تھران کے متولی آیت الله محمد باقر تحریری نے گذشتہ شب اپنے آن لائن درس اخلاق میں امام خمینی(ره) کی کتاب چہل حدیث کی شرح کرتے ہوئے کہا: صفت غضب کی دو قسمیں ہیں ، غضب کبھی بری صفت تو کبھی اچھی صفت کہلاتا ہے ۔
انہوں نے غضب کے حوالے سے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول حدیث کی تشریح کرتے ہوئے کہا : حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام غضب کے سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ غضب ہر برائی کی کنجی ہے ، اس طرح کی روایتیں انسان کو منتبہ کرتی ہیں کہ انسان اپنی نفسانی خواہشات اور فطری طور سے اندورونی طاقتوں کے تحت تاثیر رشد نہ کرے ، بڑا نہ ہو۔
آیت الله تحریری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غضب کی بنیاد ایک جسمانی اور دوسرے نفسیاتی ہے کہا: جب نفسانی خواہشات انسان کے جسم پر اثر انداز ہوتی ہیں تو اس کے اندر سے غضب کا مادہ باہر آتا ہے ۔
انہوں نے کہا: قوائے غضبیہ میں کمال موجود ہے کہ اس تک پہونچنے کے لئے افراط و تفریط سے پرھیز ضروری ہے ، افراط و تفریط کو لگام دینے کے حوالے سے شریعت کے کچھ احکامات کا مقصد قوائے غضبیہ کو کنٹرول کرنا ہے ۔
آیت الله تحریری نے فرمایا: جو جس مہینہ سے زیاد ہ متا ثر ہوتا ہے وہ مہینہ اس کے اوپر اتناہی اثر ڈالتاہے ، غرض کہ جتنے بھی مہینے ہیں سب میں کوئی نہ کوئی خاص بات ہوتی ہے اور جب وہ آتا ہے تو انسان اپنے ماضی کی یادوں میں ڈوب جاتاہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ جس چیز کو انسان زیادہ دوست رکھتا ہے تو یہی چاہتاہے کہ ہمیشہ وہی رہے چاہے وہ دنیا کی کوئی چیز ہو یا سال کا کوئی دن تاریخ یا کوئی مہینہ ہو جب وہ چیز،تاریخ،یا مہینہ تمام ہونے لگتا ہے ۔
حوزہ علمیہ مروی تھران کے متولی نے اپنے درس اخلاق میں کہا: انسان افراط و تفریط سے پرھیز کر کے اچھے صفات اور منزل کمال تک پہونچ سکتا ہے۔ /۹۸۸/ ن