قائد انقلاب اسلامی کے نظر میں کرونا بیماری کے پھیلاو کے پیش نظر رمضان کے مبارک مہینہ میں روزہ کا حکم
رسا نیوز ایجنسی کے سیاسی بخش کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کرونا وبا بیماری کے پھیلاو کے صورت حال میں رمضان کے مبارک مہینہ میں روزہ رکھنے کا حکم بیان کیا ۔
قائد انقلاب اسلامی سے روزہ کے سلسلہ میں کئے گئے استفتاء کا سوال اور جواب مندرجہ ذیل بیان ہوا :
سوال : کرونا وبا بیماری کی وجہ سے جو حالات پیدا ہوئے ہیں رمضان مبارک کے مہینہ میں روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب : روزہ ایک الہی حکم کے عنوان سے حقیقت میں خداوند عالم کی طرف سے بندوں کے لئے خاص نعمت ہے اور انسان کی روحانی ترقی و تکامل کی بنیاد میں شمار ہوتا ہے اور امت سابق پر بھی واجب تھا ۔
روزہ کی وجہ سے انسان میں معنوی حالت حاصل ہوتی ہے اور اندرونی پاکیزگی پیدا ہوتی ہے اور فردی و سماجی تقوا حاصل ہوتی ہے ، مشکلات میں مقاومت کا حوصلہ و ارادہ میں مضبوطی پیدا ہوتی ہے اور انسان کے جسم کی سلامت میں اس کا کردار بھی روشن ہے اور خداوند کریم نے روزہ داروں کے لئے عظیم اجر قرار دیا ہے ۔
روزہ دین کی ضرورت و ارکان شریعت اسلام میں سے ہے اور رمضان کے مبارک مہینہ میں اس کو ترک کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ شخص عقلانی گمان حاصل کرے کہ روزہ رکھنا سبب ہوگا :
۱۔ مریض ہونے کا
۲۔ بیماری میں شدت پیدا ہونے کا
۳۔ یا طولانی بیماری میں اضافہ اور صحت یاب ہونے میں تاخیر ہونے کا
ایسے موقع میں روزہ ساقط ہوگا لیکن اس کا قضا کرنا لازم ہے ۔
واضح ہے کہ یہ اطمینان ماہر ڈاکٹرس اور دیندار حضرات کے کہنے سے بھی حاصل ہو جائے تو کافی ہے ۔
اس وجہ سے اگر شخص بیان کئے گئے امور سے خوف و تشویش میں مبتلی ہو اور یہ خوف عقلائی منشا رکھتا ہو تو اس پر روزہ ساقط ہے لیکن اس شخص پر قضا لازمی ہے ۔