31 March 2020 - 22:15
News ID: 442419
فونت
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی :
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے نائب صدر نے کہا کہ سعودی عرب سے بھی اڑھائی ہزار پاکستانی واپس آئے ہیں، جو حکومت کے رابطے میں نہیں جبکہ زائرین تو ابھی تک حکومتی تحویل میں صبر آزما حالات کے رحم و کرم پر ہیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ ایرانی حکومت نے کسی زائر کو ملک چھوڑنے کا نہیں کہا، بلکہ کورونا کے ہنگامی حالات کے پیش نظر ویزے میں تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ میڈیا منفی پراپیگنڈہ بند کرے۔

شرپسند سیاستدان اور فرقہ وارانہ تعصب کی وجہ سے عالمی وبا کو زائرین سے جوڑنے کی ناپاک سازش کرنیوالوں کا قومی سطح پر نوٹس لیا جائے، تاکہ شرانگیزی کو روکا جا سکے۔ ایک بیان میں انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مخصوص میڈیا ہاوسز اور مختلف لوگ زائرین کے وطن واپس آنے پر منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ ایران نے زائرین کی دیکھ بھال نہیں کی، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت بھی پاکستانی اور دیگر ممالک سے ہزاروں زائرین مشہد مقدس اور قم میں موجود ہیں جبکہ سینکڑوں پاکستانی طلبہ اور ان کے بچے بھی ایران میں موجود ہیں، جو واپس پاکستان نہیں آئے اور ایران پاکستانیوں کی حفاظت کر رہا ہے جس طرح سے وہ اپنے شہریوں کی کرتے ہیں۔

علامہ نیاز نقوی نے واضح کیا کہ چونکہ زائرین 15 دن یا ایک مہینے کا ویزہ لے کر زیارات کی غرض سے ایران جاتے ہیں اور زیارات کا مقصد پورا ہونے کے بعد ہر شخص اپنے گھر میں آنا چاہتا ہے تو اسی طرح سے زائرین بھی آئے ہیں۔ ایرانی حکومت نے کسی زائر سے ملک چھوڑنے کا نہیں کہا ۔

اس حوالے سے میڈیا اور سیاستدانوں کا منفی پروپیگنڈا قابل مذمت ہے جبکہ فرقہ پرست تکفیری عناصر بھی اپنی بد زبانی اور کذب بیانی سے کام لے رہے ہیں، ایسے رویے ناقابل برداشت اور قومی وحدت و اتحاد کیلئے زہر قاتل ہیں، زائرین کا کرونا پھیلاو میں کوئی کردار نہیں، بلکہ تفتان بارڈر پر ناقص انتظامات کے باعث ان میں سے کچھ خود اس کا شکار ہوئے ہیں۔

علامہ نیاز نقوی نے نشاندہی کی کہ صرف زائرین ہی واپس وطن نہیں آئے بلکہ سعودی عرب سے بھی اڑھائی ہزار پاکستانی واپس آئے ہیں، جو حکومت کے رابطے میں نہیں جبکہ زائرین تو ابھی تک حکومتی تحویل میں صبر آزما حالات کے رحم و کرم پر ہیں، اس لئے صرف زائرین پر کورونا کا ملبہ ڈالنا قابل مذمت ہے۔

علامہ نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے کارکنوں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور ملک بھر کے تبلیغی مراکز کو قرنطینہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے، تو کیا یہ تبلیغی جماعت والے بھی ایران نے پاکستان بھجوائے ہیں؟ اسی طرح برطانیہ، اٹلی، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک سے بھی لوگ آئے ہیں، جن کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، حکومت ان لاکھوں افراد کو تلاش کرے جو ائرپورٹس کے ذریعے پاکستان آئے اور ان کے ٹیسٹ نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو جان بوجھ کر فرقہ واریت کی جانب دھکیلا جا رہا ہے میں میں مخصوص مائنڈ سیٹ کے اینکر اور سیاسی رہنما شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی فضا بہتر ہوئی ہے، علماء نے اس وحدت کے قیام کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم اس فضا کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ایران جانیوالے زائر ہوں یا عمرہ کرکے آنیوالے سب پاکستانی ہیں اور انہیں وطن واپسی سے نہیں روکا جا سکتا، اس لئے یہ غلیظ پروپیگنڈہ بند کیا جائے اور حکومت اس کا نوٹس لے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬