رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق تہران کے موقت امام جمعہ آیت الله کاظم صدیقی نے حرم امام رضا علیہ السلام مشہد مقدس میں شہادت امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ مجلس میں بیان کیا : خداوند عالم نے انبیا کو دو حصوصیت علم و عصمت عطا کر کے ممتاز قرار دیا ہے کہ انبیا کا یہ علم اکتسابی نہیں ہے بلکہ علم لدنی ہے ۔
انہوں نے امامت کے مقام کو نبوت و رسالت کے مقام سے برتر جانا ہے اور بیان کیا : بعض انبیاء اس کے علاوہ کے بنوت و رسالت کے مقام پر فائز تھے مقام امام پر بھی فائز تھے اور خداوند عالم نے ان کا نام بیان کیا ہے اور فرمایا ہے : « ہم نے ان کو امام قرار دیا ہے »
آیت الله صدیقی نے امام کی خصوصیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام لوگوں کو خدا کے حکم کی طرف ہدایت کرتے ہیں ، مجتہد استنباط کے ذریعہ اپنے نظریہ کو جو اس نے آیات و روایت کے ذریعہ حاصل کیا ہے بیان کرتا ہے لیکن امام خداوند عالم کے سخنگو ہیں خود سے کچھ نہیں کہتے اور جو کچھ بھی کہتے ہیں خداوند عالم نے کہا ہے ، ان کی طرف سے ہدایت خداوند عالم کے حکم سے ہے ۔
مدرسہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے امام کے امور کو خداوند عالم کی طرف سے جانا ہے بیان کیا : نہ صرف علم انبیاء وحی ، الھام ، اشراق اور ایجاز الہی ہے بلکہ ان کے کام بھی وحی کے مطابق ہے ؛ نماز شب ، احسان ، جہاد اور الہی انبیاء کا عمل وحی خداوند عالم ہے ، خداوند عالم فرماتا ہے ہم نے ان پر وحی کی ہے اس وجہ سے امام جو کام بھی انجام دیتا ہے خداوند عالم کی طرف سے ہے ۔