رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق مدرسہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی آیتالله کاظم صدیقی نے مدرسہ علمیہ میں تقریر کرتے ہوئے بیان کیا : یہ ذی الحجہ کا مہینہ خداوند عالم کے خاص دنوں میں شمار ہوتا ہے اس لئِے مہینہ میں خاص توجہ رکھنی چاہیئے ۔
مدرسہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے اس ایام کو خزانہ سے تشبیہ دی ہے اور بیان کیا : اگر کوئی اس مہینہ کو اچھی طرح سے استفادہ نہ کر پائے تو وہ ابدی نقصان کا متحمل ہوا ہے ۔
آیت الله صدیقی نے دسویں ذی الحجہ کو خداوند عالم کے ساتھ شب میں تنہائی اور مناجات کے لئے بہترین موقع جانا ہے اور بیان کیا : انسان کو ہمیشہ خداوند عالم سے درخواست کرنا چاہیئے کہ اس کے یاد سے غافل نہ ہوں اور اس کی موجودگی کو درک کرے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ پوری دنیا خداوند عالم کے سامنے ہے اور حضرت حق تعالی انسان کے تمام اعمال کو دیکھتے ہیں بیان کیا : اگر انسان خداوند عالم کو اپنے تمام اعمال پر حاضر و ناظر جان لیں تو کوشش کرتا ہے کہ اس کے تمام اعمال و رویہ الہی رضایت کے لئے ہو ۔
مدرسہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے نماز کو بہترین درس خلاق جانا ہے اور بیان کیا : اگر نماز کو حقیقی نماز کی طرح پڑھی جائے تو کبھی بھی انسان گناہ و معصیت میں گرفتار نہیں ہوگا کیوںکہ نماز محافظ ، مددگار اور پناہگاہ ہے ۔
انہوں نے طالب علموں سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے تاکید کی : کوشش کیجئے کہ ان دنوں میں وقت سحر کی فضیلت کو درک کیجیئے ، استغفار اور گریہ کی حالت حاصل کیجیئے ؛ حقیقی طالب علم امام زمانہ عج سے رابطہ رکھتا ہے اور ان سے نور حاصل کرتا ہے ، یہ بہت ہی بری بات ہے کہ طالب علم کے اندر فراق کا حس نہ پایا جاتا ہو ۔
آیت الله صدیقی نے اختمامی مراحل میں بیان کیا : خوف و خشیت علمای کی خصوصیت میں سے ہے ۔ حقیقی طالب علم کبھی بھی الہی رحمت سے غفلت و نا امید نہیں ہوتے ہیں ۔