رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ پاکستان کے زیر اہتمام قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی ۳۲ ویں برسی اور ۱۴ اگست یوم آزادی پاکستان کی مناسبت سے "پاکستان کے قیام و استحکام میں تشیع کا کردار" کے عنوان سے منعقدہ سیمنیار میں مخزن المدارس پاکستان کے سراہ حجت الاسلام سید محمد تقی نقوی نے کہا کہ شیعہ علماء نے حصول پاکستان اور تشکیل پاکستان میں اہم کردار کیا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : قائد مرحوم سید محمد دہلوی نے قوم میں بیداری پیدا کی اور پاکستان کے ارتقاء اور بقاء کے لیے جدوجہد کی۔ پاکستان کی بنیاد ہی دین حق ہے اور اس کی ترقی، بقا اور ارتقاء اسلام پر موقوف ہے۔ اسلام کی وجہ سے ہی دو الگ مملکتیں وجود میں آئیں اور دین حق کے لیے نیا ملک چنا گیا۔
مخزن المدارس پاکستان کے سراہ نے کہا : پاکستان اسلام کی بنیاد پر بنایا تھا، اسلام امن کا مذہب ہے۔ علامہ سید محمد دہلوی، مفتی جعفر حسین مرحوم، قائد شہید اور آج بھی یہی پالیسی جاری رہی کہ اپنے حقوق کو نہیں چھوڑیں گے۔ کوئی کسی مسلک کے حقوق کو سلب نہ کرے اور ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد، محبت اور امن کے ساتھ زندگی گزارے، ہماری قیادت کا یہی مشن رہا ہے اور آج تک قائد ملت علامہ سید ساجد علی نقوی نے جاری رکھا کہ ہم پاکستان کی سالمیت کو اولیت دیتے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : تشیع امن کا داعی ہے، اپنے حقوق سلب کرنے کی اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی دوسرے کے حقوق کو سلب کرتا ہے۔ ہمارے ائمہ کی پوری زندگی اسی کی تعلیم دیتی ہے، ہمیشہ امن کا پیغام دیا، مظلوم ہوئے ہیں، ظالم کسی صورت میں نہیں بنے۔ تشیع امن سلامتی سے عبارت ہے۔
حجت الاسلام سید محمد تقی نقوی نے کہا : جلوس، مجالس اور ماتم کسی کے لیے خطرہ نہیں بنے، لمبے روٹ ہوتے ہیں، مگر شیشہ تک نہیں ٹوٹنا۔ وہ اپنے مشن میں غرق ہوتے ہیں اور اپنا پیغام پہنچا رہے ہوتے ہیں، ہم کسی کے حقوق کی حق تلفی نہیں کرتے۔