رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے جے یو پی کے رہنما قاری زوار بہادر کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ محرم الحرام قریب ہے اور حالات آپ کے سامنے ہیں، قاری زوار بہادر نے ریاست کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے اور ریاست کو دھمکیاں بھی دی ہیں اور ریاست کو ڈرانے کی بھی کوشش کی ہے، اب یہ ریاست پر ہے کہ وہ ان کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی ہے یا نہیں، ان سے ڈرتی ہے یا نہیں، یہ ریاست کا کام ہے، پنجاب حکومت جانتی ہے کہ عزاداری ہمارا بنیادی حق ہے، عزاداری آج یا کل شروع نہیں ہوئی بلکہ 14 سو سال سے ہو رہی ہے، جس نے پاکستان بنایا تھا، وہ بھی ایک عزادار تھا، جس کو عزاداری سے مسئلہ ہے، وہ اس ملک سے جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے اس معاملے پر نگاہ رکھ رہے ہوں گے، ہم عزاداری کے معاملے میں ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ ہمارا آئینی، بنیادی، شہری حق ہے اور ہمیں اس حق سے کوئی نہیں روک سکتا، ہماری مجالس اسی طرح ہوں گی، ہمارے جلوس اسی طرح نکلیں گے اور جس طرح زوار بہادر گیدڑ بھبھکیاں دے رہا تھا کہ محرم سے پہلے یہ ہو جائے گا، وہ ہو جائے گا، ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر جلالی کو چھوڑا گیا تو ہم نکلیں گے، جلوس روک دیں گے، سڑکیں بلاک کر دیں گے، ہم ڈرنے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت جانے اور زوار بہادر جانے، جو انہوں نے کہا اس کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے۔
سبطین سزواری نے کہا کہ ایک طرف پوری قوم ہے اور ایک طرف یہ مولوی، اب ریاست فیصلہ کرے کہ اس شرپسندی کو کیسے ختم کرنا ہے۔
انہوں نے زوار بہادر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے خبث باطن کا پتہ چل گیا ہے، ثابت ہوگیا ہے کہ آپ یزیدی ہیں، آپ کا یزید سے گہرا رشتہ ہے، آپ کا حسینؑ اور خاندان رسولؑ سے کوئی رشتہ نہیں، اگر تعلق ہوتا تو جس نے جناب زہراؑ کی شان میں گستاخی کی، جس کو سنی علماء نے اپنے مسلک سے نکال دیا، پاکستان، ہندوستان اور دنیا بھر کے علماء نے دجالی کیخلاف بیانات دیئے، کانفرنسیں ہوئی اور ہزاروں لوگوں نے جلالی کی مذمت کی، آج چار لوگ کھڑے ہوگئے ہیں، آپ کا خبث باطنی واضح ہوا ہے، آپ ابولخیر محمد زبیر کیساتھ نہ رہ سکے، آپ گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں، آپ کا باپ بھی ہمارے جلوس کو نہیں روک سکتا، ہمیں مرنا آتا ہے، ہم موت سے ڈرنے والے نہیں، ہم کرار اور غیر فرار کے ماننے والے ہیں، ہم میدان سے بھاگنے والے نہیں، آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر لڑنے والے ہیں، باہر نکلو، تم ذرا جلوس کو روک کر تو دیکھو، ہم دیکھتے ہیں تم کتنے بہادر ہو۔
انہوں نے کہا کہ تم اس ملک کو دوبارہ فرقہ واریت میں لے جانا چاہتے ہو۔؟ علامہ سبزواری نے کہا کہ حکومت ایسے فرد کو جو اس ملک میں آگ لگانا چاہتا ہے، پھر خون کی ہولی کھیلنا چاہتا ہے اور اس پُرامن ملک کو دہشتگردی کا شکار بنانا چاہتا ہے، اسے فی الفور گرفتار کرے، ہماری عزاداری ہمارا حق ہے، اسے کوئی نہیں روک سکتا، چودہ سو سال سے کوئی نہ روک سکا، 14 حکومتیں بنو امییہ کی گزری ہیں، بنو عباس نہیں روک سکے، تم کس باغ کی مولی ہو، آج پتہ چل گیا ہے کہ تو یزیدی ہے، جاو پورے ملک سے یزیدی جمع کرو، ہم سینہ تان کر کھڑے ہوں گے، نکالیں گے جلوس، پہلے سے زیادہ عزاداری ہوگی، کوئی طاقت ان جلوسوں کو نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کو حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، خبردار ہم ہر جگہ کھڑے ہوں گے اور جواب دیں گے اور پہلے سے زیادہ جلوس نکلیں گے اور پہلے سے زیادہ مجالس ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارے بززرگوں نے بنایا ہے اور تم جیسے، جن کا دین ہے نہ مذہب، اہلسنت کا نام بدنام کر رہے ہو، کیا وہ اہلسنت نہیں، جنہوں نے جلالی کو اپنے مذہب سے نکالا، اس کے اساتذہ نے اس کی حرکت کو غیر شرعی حرکت قرار دیا، پھر رسول کی بیٹیؑ پر الزام؟؟ تمھیں شرم آنی چاہیئے تھی، تم کس طرح کے عالم دین ہو؟ کس قسم کی دھمکیاں دے رہے ہو؟ ان شاء اللہ محرم آرہا ہے، اور گذشتہ سالوں کی نسبت یہ محرم زیادہ جوش و جذبے سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں عزاداروں کو پیغام دے رہا ہوں کہ پہلے سے زیادہ اور بڑھ چڑھ کر عزاداری کریں۔ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کو گرفتار کیا جائے، جو ہماری عبادت میں خلل ڈال رہے ہیں، تم دجالی کی طرف کھڑے ہو،؟ ہم حسینی ہیں، کسی یزید سے نہیں ڈرنے والے، آج یزید گالی بن چکا ہے، غیرتمند لوگ اپنے بچوں کا نام یزید رکھنے کیلئے تیار نہیں، ہم پاکستان کو کربلا بنتے دیکھ سکتے ہیں، ہمارے لئے تو ہر دن عاشور کا دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان سے لبیک یارسول اللہ(ص)، لبیک یاحسینؑ کی صدائیں آئیں گے، آج بھی کوئی یزیدی آیا تو ہم حیسنی بن کر نکلیں گے اور یزیدیت کا مقابلہ کریں گے۔ ہم مقدمات سے ڈرنے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ زوار بہادر تو بہادر نہیں رہے گا، تو زوار ہے نہ بہادر، تو گیدڑ کی طرح بھاگے گا اور تجھے برقع بھی نہیں ملنا، نہ تمھیں دیگ ملے گی نہ برقع ملے گا، ایک بار سامنے آو تمہیں سبق نہ سکھایا تو کہنا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے مذاہب کے مقدسات کا احترام کرتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے مقدسات کا بھی احترام کیا جائے، ہم عزاداری پر کوئی پابندی قبول نہیں کریں گے۔