رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ مطابق ، حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو سیکڑوں علما و افاضل حوزہ کی موجودگی میں مسجد آعظم قم میں منعقد ہوا، کراچی پاکستان میں شیعوں کے مظلومانہ قتل عام کی شدید مذمت کی ۔
اس مرجع تقلید نے کراچی اور پورے پاکستان میں مسلسل شیعوں کے قتل کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا: اس قتل عام کے اعتراض میں مراجع تقلید عظام اور اھل حوزہ نے ارادہ کیا ہے کہ 9 مارچ سنیچر کے روز اپنے تمام دروس کی تعطیل کرکے مسجد آعظم قم میں عظیم اعترض آمیز اجتماع کریں گے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ اس عظیم اعترض آمیز اجتماع میں تمام اھل حوزہ اور طلاب کو شرکت کی تاکید کرتے ہوئے اھل میڈیا سے تاکید کی : اس اجتماع کو مکمل طور پر نشر کرنے میں کوشاں ہوں ۔
اس مرجع تقلید نے پاکستانی شھریوں کی امنیت فراھم کرنے میں پاکستان گورمنٹ کی ناتوانی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: اگرموجودہ حکمراں شھریوں کی امنیت تامین کرنے کی صلاحیتیں نہیں رکھتے تو کنارہ کشی اختیار کریں اور لائق افراد کو جاگزیں ہونے دیں ۔
نیز حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اسلامی جمھوریہ ایران کی حکومت سے درخواست کی کہ اپنے اعتراضات سے پاکستان حکومت کو بخوبی آگاہ کریں ۔
دوسری جانب طالبات کے حوزات علمیہ نے بھی پاکستان میں شیعہ کشی کے خلاف 9 مارچ سنیچر کے دن پورے ملک کے حوزات علمیہ کے بند رہنے کی خبر کی دی ہے ۔
طالبات کے حوزات علمیہ میں رابطہ عامہ کے ذمہ دار حجتالاسلام علی مولائی نے تاکید کی: پورے ایران کے حوزات علمیہ کی طالبات مختلف اجتماعات میں شرکت کرکے پاکستان میں شیعہ کشی کے خلاف اپنے اعتراض کا اعلان کریں گی ۔
انہوں ںے پاکستانی حکومت کو شیعہ کشی کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا: پاکستان حکومت تمام مذاھب کے ماننے والوں کی امنیت فراھم کرنے کی ذمہ دار ہے ، نیز غیرانسانی اعمال اور جنایتوں کے انجام دینے والوں کے خلاف فی الفور سخت ایکشن لے ۔