رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله حسین نوری همدانی مرجع تقلید نے عالمی بیداری اسلامی کانفرنس میں شرکت کرنے والے بعض علماء سے ملاقات میں مسلمان اور خاص کر علماء کے درمیان اتحاد کی تاکید کی اور کہا : موجودہ زمانہ نے علماء کی ذمہ داری کو بہت سخت کر دیا ہے اس وجہ سے لازم ہے کہ اپنی ذمہ داری و وظائف کی طرف توجہ دینی چاہیئے اور اسلامی ممالک میں رو نما ہو رہی تحریک میں اپنی ذمہ داری کو پہچاننا چاہیئے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اسلام میں جغرافیائی حد نہیں ہے بلکہ اعتقاد اھم ہے اور اس سلسلہ میں علماء کی خاص ذمہ داری ہے ، اس وقت اسلام کے دشمن سے مقابلہ کے لئے جہاد کرنے کا زمانہ ہے ۔
ایران کے مقدس شہر قم کے حوزہ علمیہ میں درس خارج کے استاد نے بیان کیا : ایک طرف امریکا ، صہیونیست اور یورپ ، دوسری طرف ان کے کٹھپتلی جیسے قطر اور سعودی عربیہ جو تیل کے ڈالروں کی طاقت کے ساتہ اور تیسری طرف سلفی و تکفیری فرقہ یہ سب مل کر اسلام کو برباد کرنے میں لگے ہیں ، اس بنا پر ضروری ہے تمام مسلمان خاص کر علماء ایک دوسرے کے ساتہ مل کر درپیش آئے مشکلات و مصیبت کے مقابلہ میں اتحاد قائم رکھیں ۔
مرجع تقلید نے تکفیریوں کے ذریعہ حجر بن عدی کے قبر کے کھودنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : پوری تاریخ میں کہاں آیا ہے کہ کسی بھی شخص کے قبر کو جو کہ کئی ہزار سال پہلے کی ہے اس کو کھودا جائے اور اس میں سے جنازہ نکال کر دوسری جگہ لے جائیں اور فخر کا اظہار بھی کریں ۔
حضرت آیتالله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتہ کہ اس وقت صبر ، استقامت اور افکار کو ایک ساتہ متحد کرنے کی ضرورت کی تاکید کی ہے اور اظہار کیا : اس وقت ہم لوگوں کی ذمہ داری اتحاد ہے کیونکہ اتحاد و اتفاق میں ہی کامیابی ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : بہت ہی عجیب بات ہے کہ سلفی وہابی اھل بیت علیہم السلام سے توسل کو شرک و کفر کہتے ہیں لیکن امریکا اور اپنے حکام سے توسل کو شرک نہیں کہتے ہیں ۔
مرجع تقلید نے اپنے درس میں فقہ کی تقسیم بندی کرتے ہوئے اس کو دس قسموں میں تقسیم کرتے ہوئے اظہار کیا : اسلام میں فقہ کا معنی وسیع ہے جس میں مذہبی تعلیم ، اسلامی ، اخلاقی ، اقتصادی ، ملکی ، سرکاری ، سیاسی ، ثقافتی جہاد اور فیصلے شامل ہوتے ہیں ۔
انہوں اپنے درس کے اختمام میں بیان کیا : مسمانوں کے لئے ایک مضبوط اور طاقتور حکومت جو احکام کو نافذ کرے اور دشمنوں سے مقابلہ کرے ضروری ہے ۔