رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے ایرانی پارلیہ مینٹ میں اسلامی تحقیقاتی سینٹر کے سربراہ و ذمہ دار سے ملاقات میں اس بیان کے ساتہ کہ ہم لوگوں کی حکومت کے دو رکن جمہوریت اور اسلامیت ہے وضاحت کی : جب ہم لوگوں نے ایسی حکومت کی تصدیق کی ہے تو اس بات کی بھی کوشش کرنی چاہیئے کہ اسلامی شریعت کے تمام قانون کے مطابق ہو ورنہ جمہوری اسلامی صرف نام تک ہی منحصر رہے گا ۔
مرجع تقلید نے اس تاکید کے ساتہ کہ اس طرح کی تنظیم ہونی چاہیئے جو کہ اسلام کے خلاف قانون کی منظوری نہ دے وضاحت کی : کاروائی کا طریقہ بہت ہی واضح اور روشن ہونا چاہیئے ، مغربیوں کے پاس کچہ ایسے قانون ہیں جو کسی طریقہ سے ہم لوگوں تک منتقل ہو رہی ہے ان کی زیادتیوں کا مقابلہ کرنا چاہیئے اور ان کو موقع نہیں دیا جائے تا کہ وہ دنیا پر حاکم ہو جائیں اور سب کو اپنا غلام بنا لیں ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتہ ان کے مقابلہ میں ہم لوگوں کو اپنی آزادی کی حفاظت کرنی چاہیئے تاکید کی : مغربیوں کے قانون کو فقہ کے پیمانہ پر ناپا جائے اور دیکھا جائے کہ فقہ کے مطابق ہے یا نہیں ؟ ہم لوگوں کے قانون میں مغربی پن نہیں پونی چاہیئے اور حوزہ علمیہ جس میدان میں فعالیت انجام دے سکتی ہے اس میں اس میدان کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے ۔