‫‫کیٹیگری‬ :
23 May 2013 - 14:46
News ID: 5429
فونت
آیت الله مصباح یزدی :
رسا نیوز ایجنسی ـ امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے صدر نے اس بیان کے ساتہ کہ قضا و قدر الہی پر اعتقاد ہم لوگوں کو اپنی ذمہ داری کو انجام دینے میں سست نہ کرے ، بیان کیا : ممکن ہے بعض لوگ بیان کریں کہ کیوں الیکشن میں اچھے امیدوار کی کامیابی کی کوشش کی جائے حالانکہ اس کا نتیجہ وہی ہوگا جو خدا نے مقدور کیا ؟ ۔
آيت الله مصباح يزدي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے صدر آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے گذشہ شب قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں اپنی تقریر کے درمیان اس بیان کے ساتہ کہ ممکن ہے انسان کے ذہن میں شکوک و شبہات پیش آئے کہ قضا و قدر الهی تمام چیزوں میں شامل ہوتا ہے وضاحت کی : اس سلسلہ میں یہ سوال ذہن میں پیدا ہوتا ہے کہ جب تمام چیزوں کا انجام پانا الہی تقدیر کے مطابق ہے تو ہم لوگ کسی بھی کام کے انجام دینے میں کیوں کوشش و مشقت سے کام لوں یا اس سلسلہ میں کیوں فکر مند رہوں ۔

حوزہ علمیہ قم میں اخلاق کے استاد نے اس طرح کے شکوک و شبہات کو شیطانی وسوسہ جانا ہے اور بیان کیا : شیطان مسلسل اس کوشش میں ہے کہ اس طرح کے شکوک و شبہات پیش کر کے ہم لوگوں سے قضا و قدر الهی کے اعتقاد کو ختم کر دے تا کہ اس کے ذریعہ توحید افعالی کا اعتقاد بھی ختم ہو جائے یا اس کے ذریعہ ہمارے اندر اپنی ذمہ داری انجام دینے کے جذبات سست ہو جائیں ۔

امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے صدر نے اس طرح کے شکوک و شبہات کا جواب دیتے ہوئے کہا : قضا و قدر الهی پر اعتقاد ہونے کا معنی یہ نہیں ہے کہ کسی بھی کام کو انجام دینے میں سب لوگوں کا ہاتھ بنڈھا ہوا ہے اور اس کا کوئی اثر نہیں ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے وضاحت کی : ہم لوگ ایک تکوینی و تشریعی نظام کے زیر تحت ہیں ، تشریعی نظام میں احکام الہی وضع ہوا ہے جس پر عمل لازمہ و ضروری ہے ، اس نظام میں تمام وہ تکالیف جو خدا کی طرف سے بیان ہوئی ہیں چاہے وہ واجبات یا محرمات ہوں مشخص ہے ، اور ہر شخص کے لئے ضروری ہے کہ وہ خدا کے حکم کو حاصل کرنے کے لئے قرآن مجید اور روایت کی طرف رجوع کرے ، یہ بھی انسان کی استعداد و قوت کے مطابق ہے «لاَ یُکَلِّفُ اللَّهُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا» ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬