‫‫کیٹیگری‬ :
26 June 2013 - 17:07
News ID: 5578
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے مصر میں شیعہ کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: ھم دیگر تمام اسلامی و عالمی تنظیموں اور کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ اس جنایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے، تقریب مذاھب اور تحکیم اتحاد اسلامی کے سلسلہ سے علمائے مصر سے گفتگو کے لئے حوزہ علمیہ قم کی مکمل آمادگی کا اعلان کرتے ہیں ۔
آيت الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے ارسال کردہ بیانیہ میں مصر میں متعصب وھابیوں کے ہاتھوں بعض شیعوں کی شھادت پر شدید عکس العمل کا اظھار کرتے ہوئے کہا: پوری ملت اسلامیہ سے ھمارا مطالبہ ہے کہ اس جنایت کے مقابل خاموش نہ رہیں بلکہ رد عمل کا اظھارکریں اور مصر گورمنٹ سے بھی ھماری درخواست ہے کہ جنایت کاروں کے محاکمہ میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کرے ۔


اس بیانیہ کا تفصیلی متن مندرجہ ذیل ہے:


بسم الله الرحمن الرحیم


مصر کے صوبہ جیزه میں ہونے والے جشن امام عصر(عج) میں وھابی تکفیروں کے حملہ کے نتیجہ میں مرنے والے چار شیعہ اور ان کے ہمراہ نامور شیعہ عالم دین شیخ حسن شحاتہ کی نہایت اندوہناک خبر نے ھم سبھی کو متاثر کیا ، آج دنیا اسلام کی سب بڑی مشکل وھابی ہیں جو اپنی وحشی گری کے ذریعہ مسلمانوں کی عزت و آبرو و حیثیت اور اسلامی بنیادوں کو کاری ضرب لگانے میں مصروف ہیں، اور وہ اسلام جو آیین رحمت و محبت ہے اسے شدت پسندی، خشونت، خون وخونریزی اور بے رحمی کا دین معرفی کرنے میں مصروف ہیں ۔


افسوس مصر صھیونی سازشوں سے روبرو ہے ، جس میں مصر کی امنیت اور ثبات کو  نشانہ بنایا گیا ہے اور اس سلسلہ میں مناسب قدم نہ اٹھانے کی صورت میں یہ آگ پورے علاقہ کو اپنے لپیٹ میں لے لے گی ، گذشتہ دو برسوں میں مسلکی شدت پسندی عیسائیوں کے خلاف رہی تھی اور اب پیروان اهلبیت علیهم السلام کے خلاف شدت پسندی کی موج نے سر ابھارا ہے، مصر میں پیروان اهلبیت علیهم السلام کی بنیادیں مستحکم، گہری اور پرانی ہیں، اس طرح کی جنایتں مصر کی دیندار اور شریف عوام  کی فطرت کے خلاف ہے ۔


ان جنایتوں کی اساس تکفیری وھابیوں کے وہ پروپگنڈے اور تبلیغات ہیں جسے یہ گروپ مذاھب کے خلاف انجام دینے میں مصروف ہے اور اس پروپگنڈے میں دوسروں کا خون بہانا جائز جانتا ہے، افسوس حالیہ دنوں ان نہضتوں نے شدت اختیار کرلی ہے جو مدام بردر کشی کا سبب بن سکتی ہیں ۔

 

ھم دیگر تمام اسلامی و عالمی تنظیموں اور کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ اس جنایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے، اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ تقریب مذاھب اور تحکیم اتحاد اسلامی کے سلسلہ سے علمائے  مصر سے گفتگو کے لئے حوزہ علمیہ قم مکمل طور سے تیار ہے ، ھم الازھر کے علمائے کرام اور وہ  تمام شخصیتیں جنھوں نے اس بدترین جنایت کی بشدت مذمت کی ان کے شکرگزار ہیں ، اور تمام علمائے اسلام سے بھی ھمارا مطالبہ ہے کہ اس جنایت کے مقابل خاموش نہ رہیں بلکہ رد عمل کا اظھار کریں، اور مصر گورمنٹ سے بھی ھماری درخواست ہے کہ جنایتکاروں کے محاکمہ میں کسی قسم کی کوتاہی سے کام نہ لیں ۔


خداوند متعال سے عاجزانہ استدعی ہے کہ اسلام اور مسلمین کو اس منحرف گروہ کے شر سے نجات دے ۔


ناصر مکارم شیرازی


حوزه علمیه قم


17 شعبان المعظم 1434 هجری قمری
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬