05 January 2014 - 17:44
News ID: 6291
فونت
حجت الاسلام ماندگاری:
رسا نیوزایجنسی – سرزمین ایران کے نامور شیعہ عالم دین نے تاکید کی : ہم ایسے اعمال کیوں انجام دیں کہ پاکستان میں اہلبیت علیھم السلام کے چاہنے والے تہ تیغ کئے جائیں ، اگر ہم محبت اہلبیت علیھم السلام کے دعوے دار ہیں تو ہرگز ایسا کام نہ کریں جس سے دنیا کے مختلف گوشہ میں شیعوں کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جائے ۔
حجت ‌الاسلام ماندگاري

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی مشھد مقدس سے رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے نامور شیعہ عالم دین اور خطیب حجت ‌الاسلام محمد مهدی ماندگاری نے گذشتہ دنوں مشھد مقدس میں منعقد ہونے والے ایک پروگرام میں کہا :  دنیا کے مسلمانوں خصوصا شیعوں کو اتحاد اسلامی کی دعوت دی اور اختلاف سے پرھیز کی تاکید کی ۔ 


انہوں نے خدا سے بے واسطہ رابطہ کو پرستش کا نام دیا اور کہا: خدا سے رابطہ در حقیقت ولایت کا نام ہے کہ در حقیقت ہم نے عالم بندگی میں خدا سے قربت کے لئے کسی کو وسیلہ قرار دیا ہے ۔


حجت‌ الاسلام ماندگاری نے بیان کیا: ہم سبھی اپنی حیات میں بعض چیزوں کا انتخاب کرتے ہیں کہ اگر یہ انتخاب خدا کی راہ میں ہو تو اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم نے اپنی حیات کا مینجنگ ڈائرکٹر الھی انتخاب کیا ہے اور اگر ایسا نہیں کیا تو پھر ہم نے اپنے اوپر ظلم کیا کیوں کہ دیگر راستے نجات بخش نہیں ہیں بلکہ وہ انسانوں کو گمراہی کی جانب لے جاتے ہیں ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ظلم و حق دونوں ہی کا ظاھر ایک جیسا ہے کہا : ان حالات میں راستہ کا انتخاب نہایت اہم ہے ، جیسا کہ امیرالمؤمنین(ع) اور معاویہ دونوں ہی کا ظاھر ایک جیسا تھا ، لھذا جن لوگوں نے معاویہ کو اپنا ہادی قرار دیا وہ گمراہی کا شکار ہوگئے  ۔


سرزمین ایران کے نامور خطیب نے کہا: روابط میں خدا ملحوظ نظر رہے کیوں کہ اگر ایسا نہ ہوا تو وہ روابط چاہے قران کے وسیلہ ہی سے کیوں نہ ہوں انسان کو مقصد تک نہیں پہونچا سکتے ، کتنے اسے قاری قران ہیں جن پر خود قران لعنت کرتا ہے ۔


محبت اہلبیت علیھم السلام سعادت کا رمز و راز


حجت‌ الاسلام ماندگاری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان کے وجود میں محبت اہلبیت علیھم السلام کا گوہر اس کی ہدایت کا سبب ہے کہا: مولائے کائنات علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ لوگوں میں دو قسم لوگ ہرگز نہیں بخشے جائیں گے ، ایک وہ لوگ جنہوں نے امام علی علیہ السلام کو امامت کے مقام سے الوہیت کے مقام تک پہونچا دیا اور علی اللہی ہوگئے ،  دوسرے وہ جنہوں نے امام علی علیہ السلام کو پہلے خلیفہ سے چوتھے خلیفہ کے مقام تک پہونچا دیا ۔


انہوں ںے اہلسنت کو اہلبیت علیھم السلام کا ماننے والا بتایا اور کہا: اہلسنت کی اکثریت اہلبیت علیھم السلام کو مانتی ہے  ۔


ایران کے اس نامور خطیب نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر اپ اہلبیت علیھم السلام کے چاہنے والوں کی تعداد میں اضافہ چاہتے ہیں تو سنی مقدسات کی توہین نہ کریں کہا: ہم جس طرح اپنی دوستی میں اہلبیت علیھم السلام کو نمونہ قرار دیتے ہیں اپنی دشمنی میں بھی انہیں کو نمونہ عمل قرار دیں ، جب ائمہ علیھم السلام نے عصر خلیفہ اول و دوم میں علنی طور سے لعنتیں نہیں بھیجیں تو ہم بھی نہ بھیجیں ۔ 


انہوں ںے مزید کہا: اتحاد کا ثانی نہیں ہے ہم اتحاد قائم کرنے میں موثر طریقہ اپنائیں ، ہم میں سے بعض افراد 9 ربیع الاول کو عجیب و غریب کام انجام دیتے ہیں جس پر ہمیں تعجب ہے ، ہم اپنی سلامتی میں ایسا کام کیوں کریں کہ اہلبیت علیھم السلام کے چاہنے والے پاکستان میں تہ تیغ کئے جائیں ، اگر اپ اہلبیت علیھم السلام کے چاہنے والے ہیں تو ہرگز ایسا کام نہ کریں جس دنیا کے مختلف کونے میں شیعہ ٹکڑے ٹکڑے کئے جائیں  ۔ 


ایسی برائت جس سے مسلمان کی جان کو خطرہ ہو جائز نہیں ہے


حجت الاسلام ماندگاری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم کبھی محبت اور برائت میں افراط سے کام لیتے ہیں کہا: کسی بھی مرجع تقلید نے برائت کی نفی نہیں کی کیوں کہ تولی اور تبراء دین اسلام کا حصہ ہے مگر سارے مراجع تقلید کا یہ کہنا ہے کہ اگر کھلم کھلا برائت میں مسلمان کی جان کو خطرہ ہو جائز نہیں ہے  ۔


انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم اپنے ہرعمل میں اہلبیت علیھم السلام کو نمونہ قرار دیں کہا: مرسل اعظم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم ہمیشہ کفار کو اسلام کی دعوت دیتے تھے ، یہ طے نہیں کہ ہم اپنی منشاء کے مطابق عمل کریں ، امام صادق علیہ السلام نے فرمایا : « ہمارے دشمنوں کو بھی گالیاں نہ دو ، جب تک وہ ہدایت کے لائق ہوں ان پر لعنتیں نہ بھیجی جائیں» ۔


انہوں نے سورہ یاسین کی 27 ویں ایت « بِمَا غَفَرَ لِی رَبِّی وَجَعَلَنِی مِنَ الْمُکْرَمِینَ» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام حسین علیہ السلام نے اپنے خون کے بدلے کچھ بھی نہیں مانگا مگر خداوند متعال نے انہیں ان کے عمل کی اس طرح جزا دی کہ جو کوئی بھی خدا تک پہونچنا چاہتا ہے وہ در حسین علیہ السلام سے ائے  ۔


مشکلات انسانوں کی طھارت و پاکیزگی کا سبب بنتے ہیں


حجت ‌الاسلام ماندگاری نے انسانوں پر نازل ہونے والی مشکلات کی قسمیں کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے انسانوں پر مصیبتیں نازل کی ہیں تو ان میں سے بعض انسانوں کی طھارت و پاکیزگی کے لئے ہیں ، دنیا میں پاک ہوجانا برزخ اور قیامت میں پاک ہونے سے کہیں بہتر ہے ۔


انہوں نے مزید کہا: کبھی مصیبتیں انسانوں کی معراج کا سبب بنتی ہیں ، کیا بغیر محنت و مشقت کے کوئی کسی مقام تک پہونچ سکا ہے ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬