رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری حجت الاسلام محمد امین شھیدی نے راولپنڈی میں چہلم کے جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا : وہ کیسا مسلمان ہے جو اپنے رسول (ص) کی میلاد کا شوقین اور اپنے رسول (ص) کے نواسے کے ذکر کا دشمن ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عزاداری کے جلوسوں میں سنی و شیعہ متحد تھے، میلاد کے جلوسوں میں بھی یکجا ہوںگے کہا: خطرات کا سامنا کرنا نئی بات نہیں، حسینیت گذشتہ چودہ سو سالوں سے امتحانات کا سامنا کرتی آئی ہے لیکن حسینی میدان میں حاضر رہے اور اسلام حقیقی کو زندہ رکھا۔
حجت الاسلام شہیدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلام کے پاس دو گراں بہا چیزیں ہیں، ایک قران اور دوسرے اہلبیت اور حقیقی مسلمان ان دونوں کا وارث ہے کہا: شیعہ اور سنی میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن یارسول اللہ (ص) اور یاحسین (ع) کہنے والے ایک اور متحد ہیں۔ جب تک شیعہ سنی بھائی بھائی کا نعرہ گونجتا رہے گا کسی سفیانی، اموی تکفیری کو سر اٹھانے کی جرات نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا : وہ کیسا مسلمان ہے جو اپنے رسول (ص) کے میلاد اور اپنے رسول (ص) کے نواسے کے ذکر کا دشمن ہے۔ راولپنڈی میں یوم عاشور پر رونما ہونے والا واقعہ عزاداری کو روکنے کی ناکام کوشش تھی، جس کے بعد سنی و شیعہ نے مل کر عزاداری کا دفاع کیا۔
ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے آج چہلم پر حسینیوں کا جم غفیر اس بات کا غماز ہے کہ عزاداری کے خلاف ہونے والی تمام سازشیں ناکام ہوگئیں، آج انتظامیہ نے ہم پر پانی بند کیا، مگر وہ اس بات سے غافل ہیں کہ یہ نمازی اور عزادار غسل شہادت کرکے نکلے ہیں کہا: حسینیوں کے ساتھ ساتھ زینبیات کی کثیر تعداد نے بھی دشمن کو خوفزدہ کر دیا ہے۔
حجت الاسلام شہیدی نے شرارتی عناصر کو اس موقع پر متنبہ کرتے ہوئے کہا : اگر کوئی شیطانی، ابولہبی، عباسی یا تکفیری ہماری صفوں میں موجود ہیں یا باہر سے شرارت کا ارادہ رکھتے ہیں تو جان لیں کہ اگر انتظامیہ نے انہیں نہ روکا تو انہیں روکنے کا طریقہ خوب جانتے ہیں۔ پاکستان بھر میں کسی بھی جلوس کے راستے میں لمحہ بھر کی رکاوٹ بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔