رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے اج صبح اپنے درس خارج فقہ اغاز پر جو مسجد اعظم حرم مطھر حضرت معصومہ قم (س) میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم میں شرکت میں منعقد ہوا کہا: عالم دین کی ایک خصوصیت یہ ہے عوام کے شک کو یقین کی منزل تک پہونچائیں ۔
انہوں نے عمل میں اخلاص علماء کی خصوصیتوں میں سے شمار کرتے ہوئے کہا: عالم دین اپنے کام خدا کی رضا کے حصول کے لئے انجام دیتا ہے اور اس کی رضا حاصل کرنے کے لئے قدم اٹھاتا ہے ۔
اس مرجع تقلید نے مزید کہا: عالم دین وہ ہے کہ لوگوں کو دنیا سے لو لگانے کے بجائے دنیا سے دوری کرنے کی دعوت دیتا ہے اور خود بھی دنیا سے اجتناب کرتا ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے امام خمینی(ره) کی اخلاقی قدروں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر کوئی امام خمینی(ره) سے قبل کوئی ان کے درس کی جگہ درس دینے میں مصروف رہتا تو اپ اس دن درس دینے سے پرھیز کرتے تھے ۔
ادارہ امام صادق(ع) کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام خمینی(ره) مدرسہ سلماسی میں درس دیا کرتے تھے اور اپ درس کے بعد طلاب کو نصیحتیں بھی کرتے تھے کہا: ایک دن امام خمینی(ره) نے درس کے بعد کچھ بھی نہیں کہا اور اپ نے مرحوم آیت الله سعیدی سے اصرار کیا کہ ہم سب کو نصیحت کریں اور امام خمینی(ره) نے اس ایت کی تلاوت کی «قُلْ إِنَّمَا أَعِظُکُم بِوَاحِدَةٍ أَن تَقُومُوا لِلَّهِ مَثْنَى وَفُرَادَى ثُمَّ تَتَفَکَّرُوا مَا بِصَاحِبِکُم مِّن جِنَّةٍ إِنْ هُوَ إِلَّا نَذِیرٌ لَّکُم بَیْنَ یَدَیْ عَذَابٍ شَدِیدٍ ، کہدیجئے: میرا رب اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے فراوانی اور تنگی سے رزق دیتا ہے اور جو کچھ تم خرچ کرتے ہو اس کی جگہ وہ اور دیتا ہے اور وہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے اور جس دن وہ ان سب لوگوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے پوچھے گا کہ کیا یہ لوگ تمہاری پرستش کرتے تھے؟ » ۔
اس مرجع تقلید نے اخر میں طلاب کو قناعت اور تجملات سے دوری کی دعوت دی اور کہا: انسان ہرگز دنیا پرست نہ بلکہ جو چیزیں اس کے پاس موجود ہیں اس پر قناعت کرے ۔