‫‫کیٹیگری‬ :
10 December 2013 - 15:54
News ID: 6202
فونت
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله جوادی نے " تکفیری تحریک کے خطرات " کے عنوان سے عالمی کانفرنس منعقد کرنے والے سکریٹریٹ کے ممبران و ذمہ داروں سے ملاقات میں تاکید کی : حکومت کے سربراہ خاص کر وزارت خارجہ حوزات علمیہ کے علماء و دارالترقریب و مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے ساتہ مل کو دوسری ممالک اور مذاہب اسلامی کے سربراہوں سے گفت و گو کریں تا کہ ہر روز ہو رہے مسلمانوں کے قتل عام کو روکا جا سکے ۔
آيت الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کی روپرٹ کے مطابق " تکفیری تحریک کے خطرات " کے عنوان سے عالمی کانفرنس منعقد کرنے والے گروہ سے عالمی اسراء وحیانی علوم فاونڈیشن میں حضرت آیت الله جوادی آملی سے ملاقات کرتے ہوئے اس کانفرنس کے منعقد کرنے کے لئے انجام پائے رپورٹ ان کی خدمت میں پیش کی ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی پیش کی گئی رپورٹ سننے کے بعد اس اشارہ کے ساتہ کہ ہر زمانہ میں حق کے مقابلہ میں باطل کا وجود رہا ہے بیان کیا : ہم لوگ اس زمانہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں جس میں پانچ مد مقابل جارحین سے روبرو ہیں کہ جو ہر ایک جہنم کے مصداق ہیں ، اور حوزات علمیہ کو چاہیئے کہ ایسے علوم سے مسلح ہوں تا کہ اس پانچ گروہ کے ذریعہ پیش انے والے خطرات کا جواب دیا جا سکے ۔

حوزہ علمیہ قم کے مشہور استاد نے اس پانچ طرح کے خطرات کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : پہلا منحرف گروہ و خطرہ پیدا کرنے والے بعض ایسے ہیں کہ خداوند عالم کے مقابل میں خدائی کا دعوا کرتے ہیں جیسے فرعون ، اسی طرح ہر پیغمبر کے مقابلہ میں ایک جعلی شخص پیغمبر بنتا ہے اور مزید ہر غدیر کے مقابلہ میں ایک سقیفہ کا وجود ہوتا ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : دوسرے منحرف گروہ وہم ہیں جو سچے اور حقیقی عالم دین جو کتاب و سنت کے محافظ ہیں ان کے مقابلہ میں درباری علماء بھیموجود ہیں جو حکومت کی مرضی کے مطابق فتوای دیا کرتے ہیں اور اسی طرح مومنین کے مقابلہ میں مومن نما منافق بھی پائے جاتے ہیں ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس ملک میں اہل سنت و شیعوں کے ساتہ پر امن باہمی زندگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : آیت اللہ بروجردی مرحوم کے زمانہ سے ابھی تک اہل سنت و شیعوں کے درمیان نزدیکی کے لئے جتنی بھی کوشش کی گئی اس کے باوجود افسوس کی بات ہے کہ بعض لوگوں کی طرف سے کاموں میں کچھ کوتاہی کی وجہ سے آج اسلامی مذاہب کے درمیان بعض اختلاف دیکھنے کو مل رہا ہے ۔

انہوں نے تکفیری تحریک میں اسرائیل و امریکا کے کرار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : تکفیری تحریک سے مقابلہ کے لئے ان کی فکری پشت پناہی یعنی اسرائیل و امریکا کی فعالیت پر غور کرنا چاہیئے اور جان لینا چاہیئے کہ تکفیریوں کے ہاتھوں سے ہتھیار کیسے لیا جا سکتا ہے کیوں کہ خود ان کے ہاتھوں میں ان ہی لوگوں نے ہتھیار دیا ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے حکومت اور اس کے سربراہوں سے تکفیری تحریک سے مقابلہ کرنے کا سنجدہ راہ حل نکالنے کا مطالبہ کیا : حکومت کے سربراہ خاص کر وزارت خارجہ حوزات علمیہ کے علماء و دارالترقریب و مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے ساتہ مل کو دوسری ممالک اور مذاہب اسلامی کے سربراہوں سے گفت و گو کریں تا کہ ہر روز ہو رہے مسلمانوں کے قتل عام کو روکا جا سکے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬