رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری شیخ نعیم قاسم نے گذشتہ روز مذھبی ایجوکیشنل گروپ کی جانب سے منعقد ہونے والے ایک پروگرام میں تکفیروں کی بہ نسبت دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا: ہم آج پوری دنیا میں تکفیروں کے ہاتھوں انسانی حقائق کی ویرانگی اور ان کے وسیع حملے سے روبرو ہیں ۔
انہوں ںے مزید کہا: تکفیریوں کو کسی خاص طبقہ پر حملہ ور ہونا کا نظریہ قائم کرنے والے سخت غلطی پر ہیں ، تکفیری معتقد ہیں کہ دنیا فقط ان کی ہے اور ان کے علاوہ کسی اور کو اس دنیا میں رہنے کا حق نہیں ، تکفیری انسانیت کے دشمن ہیں وہ فقط عراق، شام اور لبنان کے دشمن نہیں ہیں ۔
شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کے بہانے لبنان میں تکفیروں کے موجودگی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سبھی آگاہ رہیں کہ تکفیری شام ، لبنان ، عراق مصر کی بحرانی صورتحال کے بہانہ لبنان میں گھسے ہیں اور یقینا مستقبل قریب میں دیگر ممالک میں بھی درائیں گے ۔
حزب الله لبنان کے ڈپٹی جنرل سکریٹری نے لبنان پر شام کے بحرانی صورتحال کے اثرات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سب سے پہلی مصیبت یہ ہے کہ لبنان کے ایک سیاسی گروہ نے شام کے بحران کی بہ نسبت سٹے بازی کر رکھی ہے اور اس نے اپنے تمام سیاسی اسٹراٹیجیک بنیاد شامی حکومت کی تبدیلیوں رکھ رکھی ہے، انہوں نے اسی بناء پر لبنان میں حکومت کی تشکیل میں تاخیرسے کام لیا، حکومتی مرکز کی سرگرمیوں میں تعطل کیا، اپنی شدت پسندانہ گفتگو پر مصر رہے اور لبنانی پارلیمنٹ معطل کردی ۔
انہوں نے شامی شھریوں کی جلاوطنی، عرب ممالک کاعدم تعاون، فقرو تندگدستی اور محرومیت شام کے دیگر بحرانوں میں سے شمار کیا اور کہا: اخلاقی اور سماجی جنایتوں میں اضافہ اور لبنان میں سرقت شام کے دیگر بحران کا نتیجہ ہے ، شامی سرحدوں کے کھل جانے کے سبب لبنان میں امنیت کا فقدان ، اسلحہ اور بمب بلاسٹ گاڑیوں کی رفت و آمد لبنان میں شام کے دیگر بحرانوں کا نتیجہ ہے ۔