رسا نیوز ایجنسی کی موصولہ رپورٹ کے مطابق، فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مضافات میں واقع ایک اسکول کے پرنسپل نے سولہ سالہ ایک مسلمان طالبہ کو لمبا اسکرٹ پہننے پر نکال دیا ۔
پرنسل نے طالبہ سے کہا : لمبا اسکرٹ، ایک مذہبی علامت کے مانند ہے اور فرانس کے قانون کے مطابق دو ہزار چار سے سرکاری اسکولوں میں اس قسم کے لباس کے استعمال پر پابندی ہے۔
اس نے کہا : چھوٹا اسکرٹ پہن کر اسکول میں آیا جاسکتا ہے تاہم اگر لباس ایسا ہوا جو کسی مذہب کی علامت سمجھا جاتا ہے تو فرانس کے سرکاری اسکولوں کو سیکولر ہونے کی بناء پر اس کے استعمال پر پابندی ہے۔
پرتگال سے تعلق رکھنے والی فرانس کی اس طالبہ نے وسیع تحقیقات اور حقائق کا پتہ لگانے کے بعد دو ہزار پندرہ میں مذہب اسلام قبول کیا تھا جسے مذہبی آزادی و انسانی حقوق کے دعویدار یورپی ملک فرانس میں صرف لمبا اسکرٹ پہننے پر اسکول سے نکال دیا گیا۔
واضح رہے کہ حکومت فرانس نے دو ہزار چار میں مسلمان طالبات اور یہاں تک کہ ان کے والدین پر بھی اسلامی حجاب کے ساتھ اسکولوں میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔