رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے اپنے بیان میں قبلہ اول کی آزادی کو مسلمانوں کی ناموس اور اسلام کی سربلندی کا مسئلہ بتایا ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ مشرق وسطٰی کی نازک صورتحال اور فرقہ واریت القدس کی آزادی روکنے کیلئے پیدا کی گئی، مسلم ممالک مشترکہ مسائل پر ایک موقف اختیار کریں تو اسلام کی عظمت و سربلندی کا خواب پورا ہوسکتا ہے کہا: او آئی سی کو مضبوط کیا جائے اور ولی امرالمسلمین آیت اللہ خامنہ ای کی شکل میں موجود مشترکہ قیادت سے دنیا کو متعارف کرایا جائے ۔
حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے قبلہ اول پر اسرائیلی ناجائز قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی اور امت اسلامیہ کے اتحاد کو مسلمانوں کی مشکلات کا حل بتایا اور کہا: مسلمانوں کے پاس وسائل موجود ہیں مگر انہیں امت کی بیداری اور تحفظ کیلئے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ اتحاد کا فقدان ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ادارے قومی مفاد کی پالیسی چھوڑ کر آئین اور قانون کی حکمرانی قائم کریں کہا: ملک میں امن و امان کے بگڑتے ہوئے حالات کسی بڑے سانحہ کی خبر دے رہے ہیں، دہشتگردوں کی کمر توڑے بغیر امن و امان ممکن نہیں، کراچی میں سکیورٹی اداروں کے الرٹ اور ہر جگہ موجودگی کے دعووں کے باوجود عاشق رسول و اہلبیت قوال امجد صابری کی شہادت اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے کا اغوا غیر معمولی واقعات ہیں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے اس کی مختلف مسالک کی تعبیروں کو ہی امت واحدہ کہا جاتا ہے کہا: اس حوالے سے پاکستان میں دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے اتحاد اسلامی کی قابل تقلید فضا موجود ہے جس پر عمل کرکے تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ قبلہ اول کی آزادی مسلمانوں کی ناموس اور اسلام کی سربلندی کا مسئلہ ہے جس کیلئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا کہا: بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا تھا اور پاکستان نے آج تک اسے تسلیم نہیں کیا جو اس صیہونی ریاست سے سفارتی تعلقات کی باتیں کرتے رہتے ہیں شاید وہ تاریخ سے آگاہ نہیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے اس بات کی ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطین انبیا علیہم السلام کی سرزمین ہے اس پر اسرائیل کا ناجائز قبضہ کوئی آزاد انسان، غیرت مند مسلمان تسلیم نہیں کرسکتا، آج اسرائیلی درندے فلسطینی ماوں، بہنوں، بیٹیوں اور نوجوانوں پر ظلم کرکے اپنی سیاہ تاریخ لکھ رہے ہیں کہا: سوچنے کی بات ہے کہ ہماری شرعی ذمہ داری کیا بنتی ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہوگا کہ اسرائیلی ہاتھوں کو توڑ سکیں اور فلسطینیوں کو صیہونی زنجیروں سے آزادی دلاسکیں۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی(رہ) نے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دے کر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی بنیاد رکھی، جو آج تک جاری ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام اور قبلہ اول کی آزادی تک جاری رہے گی کہا: یکم جولائی 25 رمضان المبارک کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یوم القدس کی عظیم الشان ریلیاں نکالی جائیں گی، جس کیلئے تنظیموں کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں اور القدس کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔