رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فضائی سروس شروع ہونے کے بعد سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان خفیہ اتحاد کا خیال تقویب اختیار کرگیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے ترجمان عبداللہ متہیب نے اے ایف پی کو بتایا کہ کابینہ کے کئی اجلاس میں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان براہ راست فضائی سروس شروع کرنے کا جائزہ لیا گیا اور اس کا نتیجہ تسلی بخش رہا۔
انہوں نے کہا : ہمارے دوبوئنگ طیاروں نے بن گورین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گزشتہ روز لینڈنگ کی ۔ تل ابیب ، حیفہ اور یروشلم سعودی ایئرلائن کی ممکنہ منزل ہوسکتی ہے جہاں کئی عرب شہری مقیم ہیں ۔
بتایا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سعودی وزیرٹرانسپورٹ کو اسرائیلی ہم منصب سے بات چیت کرنے اور ریاض اور تل ابیب کے درمیان براہ راست فضائی سروس شروع کرنے کی واضح ہدایات و تاکید کے نتیجے میں معاہدہ طے پایا ہے ۔
ممکنہ طور پر اس معاہدے کو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی بھی حمایت حاصل ہے تاکہ سعودی عرب کی مدد سے اسرائیل کو خطے میں تنہائی سے نکالا جا سکے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب وہ اسلامی ممالک ہے جو خود کو مسلمانوں کا رہنما ہونے کا دعوا تو کرتا ہے مکر کبھی بھی مسلمانوں کے حق میں کوئی کام انجام نہیں دیا بلکہ اسلام و مسلمانوں کے لئے شرم و رسوا کا سبب رہا ہے ۔
سعودی عرب و مسلمانوں کا قاتل صیہونی حکومت کے درمیاں کئی علی الاعلان معاہدے ہوئے ہیں جس میں دونوں ملک کے درمیان سفارت خانے کا کھلنا قابل بیان ہے ۔