07 August 2016 - 23:55
News ID: 422593
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان :
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے ایوان بالا کے ۴۴ سال مکمل ہونے پر سینیٹ آف پاکستان کو مبارک باد پیش کی ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان


قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے ایوان بالا کے ۴۴ سال مکمل ہونے پر سینیٹ آف پاکستان کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا : آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کےلئے پارلیمان کو با اختیار بنانا ہوگا، ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے لیکن جمہوری ادارے اور حکومتیں آج بھی کمزور اور بے اختیار ہیں،صرف الفاظ تک پارلیمان کی بالادستی قائم ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ملک و قوم کے مستقبل کے فیصلے صحیح معنوں میں پارلیمان کو جرات مندانہ انداز میں کرنے چاہئیں، بے لاگ اور بلا امتیاز احتساب کےلئے اقدامات وقت کی ضرورت ہے ۔

سینیٹ آف پاکستان کے چوالیسویں یوم تاسیس پر اپنے تہنیتی پیغام میں قائد ملت جعفریہ پاکستان نے خصوصی اجلاس بلانے پر ایوان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا : اس طرح کے اقدامات سے پارلیمان کی اہمیت اجاگر ہوگی ۔ سینیٹ نے جس طرح پبلک پٹیشن سننے کے حوالے سے اقدام اٹھایا وہ بھی لائق تحسین ہے اور عوام میں پارلیمان کا اعتماد ایسے اقدامات سے بحال ہونے میں بھی یہ اقدام معاون ثابت ہوگا۔

ساجد علی نقوی نے بیان کیا : ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ آئین بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہے، افسوس آج تک اس حوالے سے عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے، شہری آزادیوں پر نت نئے طریقو ںسے پابندی عائد کردی جاتی ہے، ماضی میں بھی مارشل لاﺅں، صدارتی حکم ناموں اور بعض اوقات نظریہ ضرورت کے تحت ایسے اقدامات اٹھائے جاتے جارہے جس سے جمہوری، شہری اور بنیادی آزادیاں سلب ہوتی رہیں لیکن چند دلکش نعروں کے سوا کوئی عملی اقدام نظر نہیں آیا، بڑے بڑے واقعات، سانحات رونما ہوئے، ایوان میں متفقہ قراردادیں بھی منظور ہوئیں، سفارشات بھی تیار کی گئیں ، اہم رپورٹس ٹیبل ہوئیں لیکن افسوس کے ساتھ ان قراردادوں پر عملدرآمد ۱۰ فیصد بھی نہیں ہوا نہ ہی عوام کو حقائق سے آگاہ کیا گیا ۔

انہوں نے بیان کیا : پارلیمان عوام کا منتخب ادارہ ہے، عوام کی توقعات بھی اسی سے منتخب ادارے سے وابستہ ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پارلیمان کو صحیح معنوں میں بالادست اور با اختیار بنانے کےلئے تمام سنجیدہ قوتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا اور ملک و قوم کو درپیش مسائل اور بحرانوں بارے حقائق سے بھی آگاہ کرنا ہوگا ۔

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : افسوس ہمارے معاشرے کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ لوگوں کو حقائق کا علم تک نہیں ہوتا یا انتہائی اہم تمام معاملات کو عوام سے مخفی رکھا جاتا ہے، امید ہے اب سنجیدہ قوتیں اس جانب متوجہ ہونگی کیونکہ ملک کا مستقبل جمہوریت اور جمہوری اداروں سے وابستہ ہے، جمہوریت کی مضبوطی کےلئے اب خود احتسابی کا عمل شروع کرنا ہوگا تاکہ اس جانب اٹھنے والے سوالات کا موثر جواب بھی دیا جا سکے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬