
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نے کہا ہے کہ شامی صدر 'بشار الاسد' کو ہٹانے کی امریکی کوششیں نہ صرف ناکام ہوئی ہیں بلکہ شام کی حالیہ صورتحال سے بشار الاسد کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔
واشنگٹن ٹائمز اخبار میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق، ٹهیک پانچ سال پہلے امریکی صدر باراک اوباما نے شامی صدر سے کے اقتدار چهوڑنے کا مطالبہ کیا تها مگر وقت گزرنے کے ساته یہ مطالبہ نہ صرف بے بنیاد ثابت ہوا۔
اس وقت شام میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ عروج پر ہے اور روسی جنگی طیارے صدر بشار الاسد کی حمایت میں فضائی حملوں کے لئے ایرانی بیس کا استعمال کر رہے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق؛ امریکی انتظامیہ کا یہ خیال تها کہ شامی صدر کو ہٹائے جانے کے بعد شامی عوام اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرلیں گے مگر بشار الاسد طاقت کے ساته اپنی جگہ پر موجود ہیں۔
جہاں امریکہ نے فوجی اعتبار سے شام کے محاذ سے اپنے آپ کو دور رکها ہوا ہے وہاں صدر الاسد اور ان کی فوج شام کی خانہ جنگی میں روس کے ساته دہشتگردوں کے مقابلے کے لئے پُرعزم ہیں۔