27 August 2016 - 20:33
News ID: 422871
فونت
حجت الاسلام سید ھاشم موسوی :
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء نے کہا : جب کوئی سیاسی قوت اتحاد بین المسلین کیلئے مسلسل کوششیں جاری رکھے گی تو اسکے نتائج ضرور نظر آئیں گے ۔
حجت الاسلام سید ھاشم موسوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء اور آئمہ جمعہ فورم کے سیکریٹری حجت الاسلام سید ھاشم موسوی سے جماعت اسلامی کے  صوبائی امیر مولانا عبدلالحق ھاشمی اور سینئر صوبائی رہنماء عطا الرحمان نے ملاقات کی۔ جس میں موجودہ صورتحال اور مذہبی روا داری کو فروغ دینے پر بات چیت ہوئی۔

مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹریٹ سے جاری شدہ بیان میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا گیا : مجلس وحدت مسلمین اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی ملاقات ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے مرکزی دفتر میں ہوئی، جس میں دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا۔

 حجت الاسلام سید ھاشم موسوی نے بیان کیا : ہم سب ایک ہیں اور ہماری کامرانی اور ہمارے ملک کی ترقی و کامیابی اسی میں ہے کہ ہم اپنے آپسی تفرقات کو ختم کرکے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر آگے بڑھے۔ ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے رکھنے سے ہم اپنے دشمنوں کے عزائم ناکام بناسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا : تفرقات نے آج تک ہمیں سوائے نفرتوں کے کچھ نہیں دیا اور اس سے آگے بھی اگر ہم یہی رویہ اختیار کئے رکھیں گے تو بھی اسکے نتائج مثبت نہیں نکلیں گے ، اتحاد سے منہ موڈنے کی مثال یوں ہے کہ ہم خود اپنے ہی دشمنوں کے مقصد کو پورا کرنے میں انکی مدد کر رہے ہیں اسی لئے بہترین قدم یہی ہے کہ اتحاد کو فروغ ملے۔

حجت الاسلام سید ھاشم موسوی نے بیان کیا : مجلس وحدت مسلمین ہمیشہ سے اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے میں کوشاں نظر آئی ہے اور ہمارے جماعت کے خدمات پر بھی نظر ڈالی جائے تو ہم نے تمام طبقات، مذاہب اور اقوام سے تعلق رکھنے والوں کی خدمت کی ہے۔

انہوں نے کہا : جب کوئی سیاسی قوت اتحاد بین المسلین کیلئے مسلسل کوششیں جاری رکھے گی تو اسکے نتائج ضرور نظر آئیں گے اور اسی طرح اگر تمام جماعتیں اور ادارے اتحاد کے فروغ کیلئے آگے بڑھے تو ملک میں جہاں تکفیریت کا خاتمہ ہوگی وہی ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہوگی۔

حجت الاسلام سید ھاشم موسوی نے بیان کیا : عوام الناس بھی کسی دوسرے مسلک، مذہب یا قوم کو آپ سے الگ نہ سمجھے، جتنا حق ہمارا ہے اتنا ہی حق دوسروں کا بھی ہیں۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬