رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان حجت الاسلام مختار حسین امامی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا : مجلس وحدت مسلمین اپنے مطالبات کی حق میں ۲ ستمبر بعد از نماز جمعہ وزیراعلی ہاؤس کے سامنے دھرنا دیگی، دھرنے کیلئے لاہور ڈویژن سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں رابطہ مہم مکمل ہو گئی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : دھرنے کی قیادت سربراہ مجلس وحدت مسلمین حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری کریں گے، وہ روضہ امام حسینؑ سے لائے گئے پرچم کے ہمراہ دھرنے میں شریک ہونگے۔
حجت الاسلام مختار امامی نے بیان کیا : عزاداران امام حسینؑ کیساتھ ساتھ مختلف مکاتب فکر و سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی دھرنے میں شریک ہونگے، ہمارا دھرنا مکمل طور پر پُر امن ہوگا رکاوٹ ڈالنے کی صورت میں حکومت ذمہ دار ہوگی۔
انہوں نے بیان کیا : ہم نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد اور کالعدم جماعتوں کیخلاف بلاتفریق مکمل کارروائی چاہتے ہیں۔
حجت الاسلام مختار امامی نے کہا : عزاداری امام حسینؑ پر کسی بھی قسم کی قدغن آئین پاکستان کیخلاف ہے، ہم اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے، ہم بنیادی انسانی حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا : حجت الاسلام راجہ ناصر عباس نے مجتہدین کی ہدایت پر بھوک ہڑتال کی ختم کی لیکن ہمارا لاہور میں ہونے والا دھرنا مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اور اس دھرنے کو پوری ملت جعفریہ کی حمایت حاصل ہے، دھرنے میں ماتمی انجمنیں، ذاکرین عظام، علما کرام، طلباء، وکلا، سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما اور کارکن بھی شرکت کریں گے۔
حجت الاسلام مختار امامی نے کہا : پنجاب حکومت نے ملت جعفریہ کے حقوق کے حوالے سے ہمیشہ چشم پوشی کی ہے، لیکن اس بار ہمارا دھرنا پنجاب حکومت کو مجبور کر دے گا وہ ملت جعفریہ کو اس کا حق دے اور ٹارگٹ کلنگ روکنے سمیت دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔