رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کے سپریم کورٹ نے " تحریک اسلامی نائجیریا" کے سربراہ آیۃ اللہ شیخ زکزکی" کی رہائی سے متعلق درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے۔
مقررہ وقت پر پولیس حکام اور اٹارنی جنرل عدالت میں حاضر نہیں ہوئے جس کی بنا پر سپریم کورٹ نے موقف اختیار کیا کہ قانونی تقاضے پورے ہونے تک آیۃ اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کو رہا نہیں کیا جا سکتا۔
دوسری جانب آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کے حامیوں کی جانب سے ان کی رہائی کے حق میں مسلسل مظاہروں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔
انسانی حقوق کی بعض تنظیموں کی جانب سے آیت اللہ شیخ زکزکی کی جسمانی حالت کے ٹھیک نہ ہونے کی بناپر مسلسل انتباہات دیئے جا رہے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ فوج کے ہاتھوں آیت اللہ شیخ زکزکی کی گرفتاری کا بنیادی مقصد " تحریک اسلامی نائجیریا" کو ختم کرنا تھا۔
واضح رہے کہ فوج نے گزشتہ سال تیرہ دسمبر کو آیت اللہ شیخ زکزکی کی نگرانی میں چلنے والے مذھبی مرکز" بقیتہ اللہ" پر حملہ کرکے وہاں موجود سیکڑوں افراد کوفائرنگ کرکے شہید اور زخمی کر دیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ فوج نے آیت اللہ شیخ زکزکی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور انہیں شدید طور پر زدوکوب کرنے کے بعد گرفتار کرلیا۔ جس کے بعد سے اب تک وہ فوج کی نگرانی میں ہیں۔
فوج کا دعوی ہے کہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کے حامی نائجیریا کی مسلح افواج کے سربراہ کے کانوائے پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔