رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما میر قاسم علی کو پھانسی دے دی گئی ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق میر قاسم علی پر ۱۹۷۱ء میں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام تھا۔ ان کو بنگلہ دیش کے مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے ۱۰ بجے غازی پور جیل میں پھانسی دی گئی۔
رواں ہفتے بنگلہ دیش سپریم کورٹ نے ان کی سزائے موت کے خلاف دائر کی جانے والی اپیل مسترد کردی تھی جس کے بعد جماعت اسلامی کے رہنما نے بنگلہ دیشی صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔
بنگلہ دیش کی موجودہ وزیراعظم حسینہ واجد نے ۲۰۱۳ میں حکومت کے قیام کے ساتھ ہی ۱۹۷۱ کی جنگ کے حوالے سے خصوصی جنگی ٹرائل کورٹ قائم کردی تھی، جس کا مقصد ۱۹۷۱ کی جنگ کے کرداروں کو سزائیں دینا تھا۔
تاہم مقامی سیاسی جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ ٹرائل کورٹ کے ذریعے بنگلہ دیش کے اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ ۱۹۷۱ میں پاکستان کا ساتھ دینے کی پاداش میں اب تک جماعت اسلامی کے ۵ اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک رہنما کو پھانسی دی جا چکی ہے۔