05 September 2016 - 18:45
News ID: 423045
فونت
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔
کشمیر

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر میں سرینگر کے قریب باغ مہتاب نامی علاقے میں مظاہرے کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں دسیوں افراد زخمی ہوگئے۔

اس رپورٹ کے مطابق کپواڑا کے لولاب نامی علاقے میں بھی ہزاروں لوگوں کے ایک مظاہرے کو روکنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پیلیٹ کے متبادل پاوا کا استعمال کیا۔

جنوبی کشمیر کے ترال اور ریڈسن سمیت مختلف علاقوں میں بھی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی اطلاع ہے ۔ پولیس اور مظاہرین کے تصادم میں سو سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں کشمیر کا دورہ کرنے والے وفد کے اراکین پیر کو سرینگر سے جموں پہنچے ہیں۔

سرینگر سے جموں کے لئے روانہ ہونے سے قبل اس وفد کے اراکین نے اعلان کیا ہے کہ سرینگر میں انھوں نے بیس وفود اور تقریبا تین سو افراد سے ملاقات کی ہے۔

دوسری طرف نیشنل کانفرنس کے ایک رہنما نے سرینگر میں پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہندوستان کے مرکزی وزیرداخلہ کی قیادت میں انے والے کل جماعتی وفد کا کہنا ہے کہ جموں میں بھی اسٹیک ہولڈر ہیں لیکن ان کی جماعت، وزیر داخلہ اور ان کے ہمراہ آنے والے کل جماعتی وفد کے اراکین پر واضح کردینا چاہتی ہے کہ جموں کی مسلم آبادی اور اسی طرح کرگل اور لداخ کے مسلمانوں نے بھی وادی میں جاری کشمیری عوام کی تحریک کے ساتھ یک جہتی کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں کل جماعتی وفد اتوار کو سرینگر پہنچا تھا۔ اس وفد نے وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے علاوہ ہند نواز سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی لیکن ممتاز حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس اعتدال پسند گروپ کے رہنما میر واعظ عمر فاروق سمیت تقریبا سبھی علیحدگی پسند رہنماؤں نے اس وفد کے اراکین سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا۔(۹۸۹/ف۹۴۰)

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬