
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آپ کی توجہ انتہائی اہم اور حساس عوامی مسئلہ کی جانب جو کہ پاکستان کے شہریوں کے آئینی ، قانونی ، بنیادی شہری حق سے متعلق ہے مبذول کرانا مقصود ہے گزشتہ محرم الحرام ۲۰۱۵ میں نیشنل ایکشن پلان کا رخ اصل اہداف کی بجائے پنجاب و خیبرپختونخواہ میں عزاداری امام حسینؑ اور تبلیغی مجالس کی طرف کردیا گیا ۔
مجالس عزا کی بندش کے لئے عزاداروں پر بلاجواز مقدمات کا اندراج کیا گیا جس کے بارے میں وفاقی ، صوبائی حتیٰ کی ضلعی سطح پر بھی ذمہ داران کو بنیادی حقوق سے متصادم عمل کیطرف رابطوں ، خطوط، پریس کانفرنسز خطابات کے زریعے تسلسل کے ساتھ متوجہ کرتے آئے ہیں ۔
تاہم کوئی مثبت اقدام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عوام میں سخت بے چینی ، اضطراب و مایوسی پائی جاتی ہے ساتھ ہی نیشنل ایکشن پلان سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے صدیوں سے جاری مذہبی رسومات پر پابندیوں کی وجہ سے عوام میں شدیدغم و غصہ پایا جاتا ہے ۔
محرم الحرام ۲۰۱۶ کی آمد ہے ہم نے ہمیشہ مسائل افہام و تفہیم اور توجہ دلاؤ سے حل کرنے کو ترجیح دی ہے اور ہمیشہ امن و اخوت اور اتحاد بین المسلمین کے لئے کردار ادا کیا ہے درخواست ہے کہ عوام کے بنیادی شہری و مذہبی حقوق کے حوالے سے فوری اقدامات کئے جائیں تمام ایف آئی آرز واپس لی جائیں اور بے جا قدغنوں کے سلسلے کو روکا جائے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/