رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں لکسمبرگ کے اپنے ہم منصب جین ایسلبرن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف کا کہنا تھا : شام کے بارے میں دوبارہ امن مذاکرات شروع کئے جانے میں تاخیر ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا : روس نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا کو اپنے موقف سے آگا کردیا ہے۔سرگئی لاؤ روف نے کہاکہ ان کا ملک فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کے لیے بھی تیار ہے اور مصر کے صدر نے بھی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔
لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبرن نے اس موقع پر بحران شام کے حل کی غرض سے روس کی کوششوں کی قدر دانی کی۔ انہوں نے کہا : روس کی کوششوں سے شام میں ہونے والی جنگ بندی، جنیوا امن مذاکرات کے ازسرنو آغاز کا موقع فراہم کرے گی۔
ایسلبرن نے مزید کہا کہ ان کا ملک تعلقات کی بحالی کی غرض سے روس اور ترکی کےدرمیان اتفاق رائے کا بھی خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس اور ترکی کے درمیان اتفاق رائے کے نتیجے میں خطے کی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/