15 September 2016 - 18:46
News ID: 423252
فونت
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : گزشتہ سال بھی اسی مقام پر کئی معصوم شہریوں کو خون میں نہلا دیا گیا، زندہ پکڑے جانیوالے خودکش حملہ آور سے تحقیقات کرکے اصل دہشت گردوں تک پہنچا جائے ،قوم کو حقائق بتائے جائیں۔
حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : گزشتہ سال بھی اسی مقام پر کئی معصوم شہریوں کو خون میں نہلا دیا گیا، زندہ پکڑے جانیوالے خودکش حملہ آور سے تحقیقات کرکے اصل دہشت گردوں تک پہنچا جائے ،قوم کو حقائق بتائے جائیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے شکارپور کی تحصیل خانپور میں عید الاضحی کے روز خو دکش حملے ناکام بنانے پر پولیس اور رضا کار جوانوں کی جرات مندی کو داد تحسین دیتے ہوئے کہا : یوم عید پر قوم کو افسردہ کرنے کی قبیح حرکت کی گئی، لیکن پولیس اور عوام کی جرات مندی نے قوم کو ایک بڑی تباہی سے بچالیا جو قابل تحسین ہے۔

انہوں نے بیان کیا : ہم پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ گرفتار خود کش حملہ آور سے حقائق لے کر جلد قوم کے سامنے لائے جائیں کہ یہ انسانیت دشمن کہاں سے آپریٹ ہوا ، ایک بڑے سانحہ سے محض اتفاقیہ بچت ہوئی، نیشنل ایکشن پلان ڈی فیوز ہوچکا ہے جسے متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔

حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : عید الاضحی کے بابرکت اور پرمسرت موقع پر قوم کو ایک مرتبہ پھر سوگ میں مبتلا کرنے اور اسے افسردہ کرنے کی قبیح حرکت کی گئی ، لیکن ان پولیس اہلکاروں اور رضا کار جوانوں کو دادتحسین دیتے ہیں جنہوںنے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اس مذموم کوشش کو ناکام بنایا اور قوم کو ایک بڑے نقصان سے بچالیا۔

انہوں نے مزید کہنا تھا کہ اسی گاﺅں میں گزشتہ سال معصوم شہریوں کو خون میں نہلایاگیا ، کئی گھر اجڑ گئے ،کئی ماﺅں کی جھولیاں ویران ہوگئیں اور سینکڑوں بچے یتیم ہوگئے اگر سابقہ سانحہ کے مرتکب دہشت گردوں کو رہا نہ کیا جاتا اور حقائق کے مطابق اقدامات اٹھائے جاتے تو آج شاید یہ صورتحال درپیش نہ ہوتی۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : اب ایک خود کش حملہ آور کو زندہ گرفتار کیا گیا ہے ، اس سے پوچھا جائے یہ کون ہے؟ کہاں پلتا رہا؟ کہاں سے آیا؟ اس کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کون ہے ؟ یہ انسانیت کا دشمن کہاں سے آپریٹ ہوتا رہا؟ ان کا نیٹ ورک کہاں ہے؟ ایک بڑے سانحہ سے محض اتفاقیہ بچت ہوئی، لگتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان ڈی فیوز ہوچکا جسے متحرک کرنے کی ضرورت ہے ، گرفتار دہشت گرد کے ذریعے مکمل تحقیقات کرکے اصل دہشت گردو ں تک پہنچا جائے ،ان کا قلع قمع کیا جائے اور حقائق سے قوم کو آگاہ کیا جائے ۔ اس موقع پر انہوںنے زخمی پولیس اہلکاروں کی صحت یابی کی دعا بھی کی ۔/۹۸۸/الف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬