رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سابق وزیر خارجہ کولن پاول نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے پاس ۲۰۰ ایٹمی ہتھیار ہیں اور ان سب کا رخ ایران کی جانب ہے۔ یہ بات انکی حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ایک خفیہ ای میل میں کہی گئی تھی جس کے بعد امریکہ کو خفت کا سامنا ہے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ کولن پاول نے یہ انکشاف گذشتہ سال اپنے ایک کاروباری رفیق اور ڈیموکریٹ پارٹی کو عطیات دینے والے جیفری لیڈز کو تحریر کی گئی ایک ای میل میں کیا تھا۔
اس ای میل کو ڈی سی لیکس نامی ایک گروپ نے ہیک کرکے لوب لاگ نامی فارن پالیسی بلاگ میں شائع کرا دیا تھا۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں کبھی کوئی ذکر نہیں کرتا جبکہ اس کے بارے میں یہ رائے عام ہے کہ اس کے پاس تقریباً ۴۰۰ ایٹمی ہتھیار ہیں۔
تاہم کولن پاول اس بارے میں بات کرنے والے اب تک سب سے بااختیار فرد ہیں۔ اسی ای میل میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ایران ایک ایٹم بم بنا بھی لے تو وہ اس سے استفادہ نہیں کرسکتا ۔
کولن پاول کا کہنا تھا کہ اگر ایران ایٹم بم بنانا چاہیے تو اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ اسے روکا نہیں جاسکتا ۔
کولن پاول نے اس ایمیل میں امریکہ کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے اسے منفور شخص قراردیا ہے۔/۹۸۸/ ۹۴۰/