رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فوج اور سکیورٹی فورسز شیخ زکزاکی کے حامیوں پر حملے کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ نائجیریا کے شیعہ مسلمانوں نے متعدد شہروں سے دارالحکومت ابوجا کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کی ہے جس کے بعد ان شہروں سے لوگ پیادہ یا گاڑیوں پر ابوجا کی طرف روانہ ہورہے ہیں۔
ادھر اطلاعات ہیں کہ شہر ابوجا میں پولس نے مظاہرین پر حملے کرکے کچھ لوگوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ یاد رہے کہ دوہزار پندرہ میں نائجیریا کی فوج نے آیت اللہ شیخ زکزاکی کے گھر اور امام بارگاہ پرحملہ کرکے اسے منہدم کردیا تھا۔
فوج کے اس حملے میں آیت اللہ زکزاکی کے تین بیٹے اور سیکڑوں مومنین شہید ہوئے تھے۔ نائجیریا کی فوج نے یہ دعوی کیا ہے کہ زاریا کے شیعہ مسلمان فوج کے سربراہ کے کاروان پرحملہ کرکے انہیں قتل کرنا چاہتے تھے۔ شیعہ مسلمانوں نے یہ الزامات مسترد کئے ہیں۔
انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے اس قتل عام کی مذمت کی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ نائجیریا کی فوج نے بارہ اور چودہ دسمبر دوہزار پندرہ کو ساڑھے تین سو شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں سٹیلائیٹ تصویریں بھی شامل کی ہیں جن میں شیعہ مسلمانوں کی اجتماعی قبریں دکھائی گئی ہیں۔
آیت اللہ شیخ زاکزاکی کی بیٹی سہیلا زکزاکی نے کچھ دنوں قبل پریس ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ نائجیرین فوج کے حملوں میں ان کے والد ایک آنکھ سے محروم ہوگئے ہیں۔ سہیلا زکزاکی کچھ دنوں تک اپنے والد کے ہمراہ قید میں تھیں۔/۹۴۰/۹۸۹/