رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فیکٹ خبر ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق آراکان کی صوبائی حکومت کے حکام نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ بقول ان کے مسلمانوں کی جو مساجد اور مذہبی مراکز غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے ہیں، انھیں گرا دیا جائے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق اس قانون کے بارے میں ایک بیان بہت جلد جاری کر دیا جائے گا۔
میانمار کے مختلف علاقوں میں تھوڑے تھوڑے عرصے کے بعد بدھسٹوں اور مسلمان اقلیت کے درمیان خاص طور پر مذہبی عمارتوں کے مسئلے پر کشیدگی پیدا ہو جاتی ہے جس سے مسلمان کمیونٹی کو سخت نقصان پہنچتا ہے اور ان کے مذہبی مراکز، مساجد اور دینی مدارس کو تباہ کر دیا جاتا ہے۔
جولائی کے مہینے میں بھی انتہا پسند بدھسٹوں نے صوبہ راخین کے ایک گاؤں میں مسلمانوں کی ایک مسجد کو آگ لگا دی تھی۔ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب اس واقعہ سے چند روز قبل علاقے کے حکام نے مسجد کی عمارت کے غیرقانونی ہونے کے بہانے اس مسجد کو گرانے کا حکم اس کے متولیوں کے حوالے کیا تھا۔/۹۴۰/۹۸۸/