رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کانگریس پارٹی کی جانب سے مہاراشٹر میں مسلمانوں کو ریزرویشن دیئے جانے کا مطالبے کی تحریک ایک بار پھر شروع ہونے والی ہے اور یہ تحریک اس بار سابق اقلیتی امور کے وزیر محمد عارف نسیم خان کی قیادت میں شروع ہوگی۔
جس کے بارے میں گزشتہ کل ریاستی کانگریس کے سرکردہ لیڈران کی میٹنگ میں ایک اہم فیصلہ ہوا ہے۔ اس بارے میں ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ کل مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ اشوک چوہان کی سربراہی میں ایک اہم میٹنگ ہوئی ہے، جس میں رادھا کرشن ویکھے پاٹل، مانک راؤ ٹھاکرے، سابق وزیراعلیٰ پرتھوی راج چوہان، نرائن رانے، پتنگ راؤ کدم، محمد عارف نسیم خان، بالا صاحب تھورات، ہرش وردھن پاٹل، بھائی جگتاپ اور ستیج پاٹل وغیرہ جیسے اہم لیڈران موجود تھے۔
اس میٹنگ میں ریاست میں مراٹھا برادری کو ریزرویشن دیئے جانے پر موجودہ حکومت کی سرد مہری اور پارٹی کی آئندہ حکمتِ عملی پر غور و خوض ہوا اور یہ فیصلہ ہوا کہ پارٹی کی سطح پر مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا جائے گا اور اس سلسلے میں پوری ریاست میں مہم شروع کی جائے گی۔
میٹنگ میں موجود سابق اقلیتی امور کے وزیر محمد عارف نسیم خان نے ریزرویشن کے اس مطالبے میں مسلمانوں کو بھی ریزرویشن دیئے جانے کے مطالبے کی تجویز رکھی جسے پارٹی نے منظور کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کانگریس این سی پی حکومت نے مہاراشٹرا میں آبادی کے لحاظ سے مراٹھا برادری اور مسلمانوں کو ریزرویشن دیا تھا، جس کے خلاف عدالت میں ایک سماجی کارکن نے پٹیشن داخل کیا تھا، جس پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے مراٹھا ریزرویشن کو کالعدم کردیا تھا، البتہ مسلمانوں کو دئے گئے ریزرویشن کو بحال رکھا تھا
ریاست میں بی جے پی شیوسینا حکومت آتے ہی اس نے مراٹھا ریزرویشن کے بارے میں عدالت میں اپنا موقف رکھنے کی کوشش تو کی مگر اپنی مسلم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اس نے مسلمانوں کے ریزرویشن کو یکسر مسترد کردیا۔ جبکہ عدالت نے مسلمانوں کے ریزرویشن دیئے جانے پر اپنی مہر لگادی تھی۔ فی الوقت مراٹھا اور مسلم دونوں کے ریزرویشن کا معاملہ ٹھنڈے بستے میں ہے۔
اطلاع کے مطابق مراٹھا برادری کے ساتھ مسلمانوں کو ریزرویشن دیئے جانے کے مطالبے پر کانگریس کے تمام لیڈران متفق ہوگئے ہیں اور محمد عارف نسیم خان نے اس سلسلے میں پہل کرتے ہوئے پوری ریاست میں مسلم ریزرویشن کے لئے مہم چلانے کی ٹھان لی ہے۔
میٹنگ میں موجودہ حکومت کو ایک ماہ کا الٹی میٹم دیا گیا ہے، اگر اس عرصے میں اس نے ریزرویشن کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا تو پوری ریاست میں تحریک شروع کردی جائے گی، جس کے لئے ابھی سے خاکہ تیار کیا جانے لگا ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ عارف نسیم خان اسی ماہ سے اپنے ریاست گیر دورے کی ابتداء کررہے ہیں۔ /۹۸۹/ ۹۴۰/