رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع کے ایک اعلی عہدیدار جنرل سرگئی رودسکوئی نے کہا ہے کہ حلب میں حملوں کا سلسلہ بند کرنے کا مقصد اس علاقے سے عام شہریوں کے علاوہ دہشت گردوں کو شہر ترک کرنے کی مہلت دینا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گرد، حلب کے بعض علاقوں میں عام شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں جبکہ مغربی ملکوں کی حکومتیں اس قسم کی جارحیت پر اپنی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں۔
جنرل رودسکوئی نے کہا کہ انسانیت کے ناطے جمعرات کو صبح آٹھ بجے سے شام چار بجے تک حلب پر حملے بند کئے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے روس کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے تاہم آٹھ گھنٹے کی فائربندی کو ناکافی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے کہا ہے کہ محصور علاقوں میں انسان دوستانہ امداد پہنچانے کے لئے آٹھ گھنٹے کی فائربندی ناکافی ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے حلب میں کم سے کم اڑتالیس گھنٹے کی فائربندی کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ادھر یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے بھی حلب میں فائربندی سے متعلق روس کے اقدام کو مثبت قرار دیا ہے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/