رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج کی مرکزی کمان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی بہانے سے شام میں ترک فوج کی موجودگی ناقابل قبول ہے اور ترک فوجیوں کے ساتھ غاصبوں سے جیسا برتاؤ کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں بحران اور جنگ کے آغاز ہی میں شامی عوام، حکومت اور فوج کے خلاف، ترک حکومت کی دشمنی کھل کر سامنے آگئی تھی۔
شامی فوج کے بیان کے مطابق ، ترک حکومت نے ہزاروں دہشت گردوں کو تربیت دیکر اپنی سرحدوں سے شام میں داخل کرایا ہے جو شام کے عوام اور حکومت سے اس کی دشمنی کا کھلا ثبوت ہے۔
شامی فوج کی مرکزی کمان کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامی فوج اور عوامی دستوں کی کامیابی نے ترک صدر کی حسرتوں اور سازشوں پر پانی پھیر دیا ہے اور انہوں نے بوکھلاہٹ کے عالم میں شام کے خلاف مخاصمانہ اقدامات مزید تیز کر دیئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ لبنان کے المیادین ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ترک فوج کے مزید بیس ٹینک شمالی شام کے صوبے حلب میں داخل ہوگئے ہیں جہاں شامی فوج، دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہے۔ ترک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بھی بدھ کے روز شمالی حلب کے دیہات پر بمباری کی تھی جس میں ڈیڑھ سو کے قریب عام شہری مارے گئے تھے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/