رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ مشہد کے استاد آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی نے اپنے تفسیر کے درس کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایران کے مقدس شہر مشہد کے مسجد جامع گوھر شاد میں سورہ احزاب کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : مادّی چیزوں کا استعمال ضرورت کی حد تک کوئی اشکال نہیں رکھتا ، لیکن اس چیز کی طرف توجہ ضروری ہے کہ یہ دنیا مقصد اور مقصود نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: حلال طریقہ سے کمایا گیا مال و ثروت کا جمع کرنا جائز ہے دنیا پرستی نیک عمل نہیں ہے اگر مسئولین دنیا پرست اور مال جمع کرنے والے بن جائیں تو معاشرے میں کوئی کردار نمونہ عمل کی طور پر نہیں ملے گا ۔
حوزہ علمیہ مشہد کے استاد نے سورہ احزاب کی ۲۶ اور ۲۷ دیں آیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا کہ خداوند متعال نے فرمایا ہے: وَأَنزَلَ الَّذِینَ ظَاهَرُوهُم مِّنْ أَهْلِ الْکِتَابِ مِن صَیَاصِیهِمْ وَقَذَفَ فِی قُلُوبِهِمُ الرُّعْبَ فَرِیقاً تَقْتُلُونَ وَتَأْسِرُونَ فِریقاً وَأَوْرَثَکُمْ أَرْضَهُمْ وَ دِیَارَهُمْ وَ أَمْوَالَهُمْ وَ أَرْضاً لَّمْ تَطُوهَا وَ کَانَ اللَّهُ عَلَی کُلِ شَیْ ءٍ قَدِیراً ۔
انہوں نے کہا: اس آیہ شریفہ میں خداوند متعال نے بتایا کہ جنگ احزاب میں وہ یھودی جو عرب مشرکوں کی پشت پناہی کرتے تھے ان کو خداوند متعال نے بلند و بالا قلعوں سے نیچے کھینچا اور ان کے دلوں میں خوف و ہراس ڈال دیا اور خداوند متعال نے ان کی سرزمین ، گھر اور اموال کو مسلمانوں کے اختیار میں دے دیا۔
آیت اللہ سید ابراھیم رئیسی نے جنگ احزاب کا نتیجہ ہمیشہ کی طرح مسلمانوں کی فتح اور کفار کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا: اس جنگ کی وجہ سے اسلام کے وہ دشمن جو ابھی تک مدینہ میں تھے وہ بھی نکل گئے، بہت زیادہ مقدار میں مال وثروت مسلمانوں کو نصیب ہوئی، اسلام کی بنیاد مزید پختہ ہوئی اور معاشرے میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی فضا قائم ہو گئی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۶۹/