رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے تہران کے طلاب و یونیورسیٹی اسٹوڈنٹس کے ساتھ ملاقات کے درمیان معاشرے میں ثقافتی پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا : اس وقت ثقافتی پروگرام لازم ، اہم اور موثر ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ثقافتی امور میں جس چیز پر سب سے پہلے توجہ دینی چاہیئے وہ جوانوں کی اہمیت ہے کیونکہ جوان تاثیر گزار اور پر برکت قوت ہیں جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ایک حدیث میں بیان کیا ہے کہ جوانوں کے سلسلہ میں تعاونی نظریہ رکھنا چاہیئے کیونکہ ان کا دل بہت ہی نازک ہوتا ہے اور حقیقت کو بہت ہی جلد قبول کرتے ہیں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ علم کے لئے ہمت اور مضبوط ارادہ کی ضرورت ہے بیان کیا : ایک انسان ارادہ و انہماک اور خداوند عالم پر توکل رکھتے ہوئے بڑے امور کو انجام دے سکتا ہے اور اس وقت علمی میدان میں تخصصی نظریہ لازم و ضروری ہے کیونکہ ایک ماہر شخص ہی معاشرے میں تاثیر گزار ہو سکتا ہے ۔
مرجع تقلید نے معاشرے میں فقاہت و فقیہ کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : معاشرے میں پائی جانے والی تمام ترقیاں ولی فقیہ کے زیر سایہ ہے اور ولایت فقیہ کی موجودگی میں معاشرہ دو حصہ اور اختلاف میں مبتلی نہ ہو جائے کیونکہ معاشرے کا رجحان ولی فقیہ کے خط پر ہے اور تمام میدان میں خاص کر سیاست کے میدان میں ان کی پیروی کرنا چاہیئے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۵۰/